بارش وقفے وقفے سے ہوتی تو  مسائل نہ ہوتے، تکلیف پر شہریوں سے معذرت  چاہتے ہیں، شرجیل میمن

پیپلز پارٹی کی حکومت نے چیزوں کو ٹھیک کیا ہے، میڈیا تنقید ضرور کرے لیکن اچھے کام کی تعریف بھی کرے، سینئر صوبائی وزیر

(فائل فوٹو)

کراچی:

سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ  کراچی میں بارش وقفے وقفے سے ہوتی تو مسائل نہ ہوتے، پھر بھی شہریوں کو ہونے والی تکلیف پر معذرت خواہ ہیں۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے  صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ جون کے مہینے سے پاکستان میں بارشوں کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوا ہے ۔ کلائمیٹ چینج پوری دنیا کا اہم مسئلہ ہے ، پوری دنیا تیاریاں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کلائمیٹ کو خراب کرنے میں پاکستان کا کردار سب سے کم رہا ہے، لیکن پاکستان کو بھی بہت زیادہ موسمیاتی تبدیلیوں کے نتائج کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹھنڈے ممالک میں بھی 45 تک ٹمپریچر جا رہا ہے ۔ کے پی میں بارشوں کی تباہ کاریوں سے 447 معصوم لوگوں کی جانیں گئیں۔ پنجاب میں 165 لوگوں کی اموات ہوئیں، سندھ میں بھی اب تک 40 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جب کہ بلوچستان میں 23  اور اسلام آباد میں تعداد 8 ہے۔

شرجیل انعام میمن   نے کہا کہ اگر بارش وقفے وقفے سے ہوتی تو مسائل نہ ہوتے۔  لگاتار بارش کے باعث اربن فلڈنگ کا سامنا کرنا پڑا۔ منگھو پیر میں 246 اور کورنگی میں 140 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔  بلدیہ عظمیٰ نے نالوں کی پیشگی صفائی کروائی ہوئی تھی۔  سندھ حکومت بھی تمام انتظامات کے ساتھ سڑکوں پر موجود تھی۔  شہریوں کو تکلیف ہوئی اس کے لیے معذرت چاہتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پانی کی نکاسی کے لیے ہیوی مشینری لگائی تھی ، ہو سکتا ہے کہیں غفلت بھی ہوئی ۔  وزیر اعلیٰ صورت حال کو خود مانیٹر کر رہے تھے۔  کراچی میں اموات بجلی کے کرنٹ لگنے سے ہوئیں۔  کچھ میڈیا ہاؤسز پری پلانڈ مہم چلا رہے تھے۔ ہم سب سڑکوں اور ٹی وی پر موجود تھے۔  ڈان اخبار نے لکھا ہے کہ بارش کے دوران پانی کی نکاسی بہتر رہی۔

سینئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت پر ان جماعتوں نے بھی تنقید کی جن کے ادوار میں سیکڑوں اموات ہوئیں۔  پانی قدرتی طریقے  کے ساتھ ہی نکالا جا سکتا ہے۔ حکومت نے عام تعطیل کا اعلان کیا اور لوگوں سے اپیل کی کہ گھروں میں رہیں اور غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کل کے بعد بارش ختم ہوجائے گی۔    

شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ تمام جماعتوں کے ٹاؤن چیئرمینز نے اچھا کام کیا، سب نکلے تھے۔  کچھ مواقع ایسے ہونے چاہییں جن پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ گزشتہ سیلاب میں یونائیٹڈ نیشن کے سیکرٹری بھی پریشان تھے کہ یہ پانی کیسے نکالیں گے، لیکن پیپلز پارٹی کی حکومت نے چیزوں کو ٹھیک کیا۔  میڈیا تنقید ضرور کرے لیکن اچھے کام کی تعریف بھی کرے۔

انہوں نے کہا کہ  فاروق ستار کے ساتھ بیٹھنے میں اعتراض نہیں ہے۔  انہوں نے بیان بازی کر کے ایشو کو سیاسی کرنا چاہا۔  فاروق ستار کو اگر اتنی فکر ہے تو بلدیاتی الیکشن سے کیوں بائیکاٹ کیا گیا۔

شرجیل میمن نے پریس کانفرنس کے آغاز پر صحافی خاور حسین کی مغفرت کے لیے دعا بھی کروائی۔

Load Next Story