بی جے پی کی کٹھ پتلی حکومت دفاعی حکمت عملی کے نام پر جدید ہتھیاروں کی خریداری میں مصروف

آپریشن سندور میں پاکستان کے ہاتھوں بدترین شکست کے باوجود مودی سرکار کا جنگی جنون کم نہیں ہوا

بھارت میں بی  جے پی کی کٹھ پتلی حکومت دفاعی حکمت عملی کے نام پر  جدید ہتھیاروں کی خریداری میں مصروف ہے۔

آپریشن سندور میں پاکستان کے ہاتھوں بدترین شکست کے باوجود مودی سرکار کا جنگی جنون کم  نہیں ہوا اور بی جے پی سرکار دفاعی  حکمت عملی  کے نام پر جدید ہتھیاروں کی خریداری میں مصروف ہے ۔

مودی  حکومت نے ’’ایئر بورن ارلی وارننگ اینڈ کنٹرول‘‘ ((AEW&C) طیاروں کا معاہدہ  کیا ہے، جو دراصل پاکستان کے خلاف پیشگی جارحیت کی سازش ہے۔

بھارتی اخبار  ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بھارت نے اے 321 پلیٹ فارم پر مبنی 6 اے ای ڈبلیو اینڈ سی (AEW&C) طیاروں کی خریداری کا فیصلہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بھارت AEW&C کے میدان میں پاکستان سے پیچھے ہے اور اسے سرحدوں پر نگرانی کے لیے  جدید ریڈار نظام کی ضرورت ہے ۔

رپورٹ کے مطابق 6 AEW&C طیاروں کے منصوبے میں ایئر انڈیا سے خریدے گئے A-321 طیاروں پر ریڈار نصب ہوں گے۔ 19,000 کروڑ روپے  کی لاگت سے تیار کیے جانے والے تمام 6طیارے34  -2033 تک فراہم کر دیے جائیں گے۔ 300 ڈگری  تک ریڈار کوریج فراہم کرنے کے لیے اسپین میں نئے AEW&C طیاروں میں  بہتری  کی جائے گی۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ A-321 طیاروں پر بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کی ضرورت  کے پیش نظر منصوبے کی لاگت میں 7,000 کروڑ روپے کا اضافہ ہو گیا ہے ۔

6 جدید   AEW&C طیاروں کا معاہدہ  دراصل مودی کے  جارحانہ عزائم کی تکمیل  ہے ۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت کو آپریشن سندور میں اپنی شکست اور  پاکستان کی  بھرپور صلاحیت کو یاد رکھنا چاہیے۔

پاکستان کی مستحکم دفاعی پوزیشن کا اعتراف کرتے ہوئے بھارت نے 6  جدید طیاروں کی خریداری کو جواز بنایا  ہے۔ مودی کا جنگی جنون نہ صرف پاکستان کے لیے بلکہ خطے کے  امن کے لیے ایک سنگین خطرہ بن چکا ہے۔

Load Next Story