فرانس: مختلف مقامات سے جنگی قیدیوں کی باقیات سے بھری اجتماعی قبریں دریافت

ہزاروں برس قبل فاتح افواج نے قیدیوں کو قتل کر کے گڑھوں میں دفن کر دیا تھا

ماہرین آثارِ قدیمہ نے شمال مشرقی فرانس کے دو مختلف مقامات پر جنگی قیدیوں کی باقیات سے بھری ہولناک اجتماعی قبریں دریافت کرلیں۔

چھ ہزار سال سے زائد عرصہ قبل فاتح افواج نے علاقے میں واپسی پر فتح کا جشن مناتے ہوئے جنگی قیدیوں کو بے دردی سے قتل کرنے اور کچھ لاشوں کو مسخ کرنے کے بعد گڑھوں میں دفن کر دیا تھا۔

ماہرین کے مطابق کچھ لاشوں کے بازو یا ہاتھ مکمل طور پر کٹے ہوئے تھے۔

سائنس ایڈوانسز جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق میں ماہرین نے بتایا کہ جنگ کی جگہ پر کاٹے گئے ہاتھ اور بازو جنگی تمغے تصور کیے جاتے ہوں گے اور پھر ان کی مزید نمائش کے لیے شاید واپس آبادی میں لایا گیا ہوگا۔

دیگر ماہرین کا ماننا ہے کہ قتل کرنے سے قبل ان جنگی قیدیوں پر شدید ٹارچر کیا گیا ہوگا۔

تحقیق میں شامل ڈاکٹر ٹیریزا فرنینڈز-کریسپو نے بتایا کہ فاتحین نے قیدیوں کی ٹانگیں توڑ دی تھیں تاکہ وہ بھاگ نہ سکیں۔

ماہرین نے ہڈیوں میں سراخ کیے جانے کے بھی آثار کا مشاہدہ کیا جس کا مقصد ممکنہ طور پر ان قیدیوں کی نمائش کر کے سب کو خبردار کرنا ہو سکتا ہے۔

مجموعی طور پر ان قبروں سے 82 انسانی ڈھانچے دریافت کیے گئے جن کا تعلق 4300 قبل مسیح سے 4150 قبل مسیح کے درمیان سے بتایا جاتا ہے۔

متعلقہ

Load Next Story