تیل کی دریافت کیلئے کوششیں وقت کی اہم ضرورت
پاکستان میں تیل کے تیزی سے کم ہوتے ذخائر کے باعث تیل کے نئے ذخائر کی دریافت کے لئے کوششیں وقت کی اہم ضرورت بن گئی ہیں۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے مطابق ملکی سطح پر دریافت شدہ تیل کے ذخائر 1,234 ملین بیرل ریکارڈ ہوئے جس میں سے پاکستان اب تک 985 ملین بیرل تیل استعمال کر چکا ہے جو دریافت شدہ تیل کا تقریباً 80 فیصد بنتا ہے۔
خیبرپختونخوا میں 94.24 ملین بیرل، سندھ میں 78.98 ملین بیرل تیل کے ذخائر باقی بچے ہیں، پنجاب میں 74.23 ملین بیرل، بلوچستان میں صرف 1.6 ملین بیرل دریافت شدہ تیل کے ذخائر موجود ہیں، پاکستان میں تیل کی موجودہ پیداواری صلاحیت 60 ہزار بیرل یومیہ ہے جسے نئی دریافتوں کےذریعے بڑھایا جا سکتا ہے۔
امریکی اطلاعاتی ادارہ برائے توانائی کے مطابق پاکستان میں 9.1 بلین بیرل قابلِ حصول شیل آئل کے غیر استعمال شدہ ذخائر موجود ہیں، 2030 تک توانائی کی طلب 2.23 بلین بیرل سے ڈیڑھ گنا سے بڑھ کر 3.35 بلین بیرل تک متوقع ہے۔
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے بین الاقوامی ایکسپلوریش کمپنیوں سے رابطے کیے جارہے ہیں، پاکستان کا بین الااقوامی معاونت سے تیل کے نئے ذخائر کی تلاش کا فیصلہ قومی معیشت کے لیے گیم چینجر ثابت ہوسکتا ہے۔
ایس آئی ایف سی کے تعاون سے ملکی سطح پر تیل کی تلاش میں تیزی، توانائی خودکفالت کی سمت میں اہم پیشرفت ہے۔