بھارت میں سیکڑوں خواتین کو ریپ کے بعد دفن کیے جانے کا الزام عائد کرنے والا شہری گرفتار

کرناٹکا کے ویمن کمیشن اور بڑے پیمانے پر احتجاج کے بعد حکومت نے تفتیش کیلئے ایس آئی ٹی تشکیل دی

فوٹو: بی بی سی

نیو دہلی:

بھارتی ریاست کرناٹکا کے شہر دھرم شالا میں مبینہ طور پر سیکڑوں خواتین کو ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد دفنائے جانے کا الزام عائد کرنے والے شہری کو گرفتار کرلیا گیا۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی پولیس نے ایک شہری کو گرفتار کرلیا ہے، جس نے حال ہی میں الزام عائد کیا تھا کہ انہیں ایسی سیکڑوں خواتین کی لاشیں دفن کرنے کے لیے مجبور کیا گیا تھا جنہیں ریپ کے بعد قتل کیا گیا تھا۔

ملزم کے ہوش ربا دعوؤں کے نتیجے میں بھارت کے سیاحتی اور مذہبی حوالے سے مشہور شہر دھرم شالا میں کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔

کرناٹکا میں شدید احتجاج کے بعد ریاستی حکومت نے اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی تھی تاکہ مذکورہ شہری کے الزامات کی تصدیق کی جاسکے۔

ایس آئی ٹی کے ایک عہدیدار نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہفتے کو مذکورہ شہری کو جھوٹے بیان دینے پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ جولائی کے شروع میں ادھیڑ عمر کے ایک شہری نے پولیس میں شکایت درج کرائی تھی اور مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا تاہم ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

ملزم کو چہرے پر ماسک لگا کر عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

پولیس میں درج شکایت میں انہوں نے کہا کہ وہ مندر میں 1995 سے 2014 تک صفائی کرتا تھا اور الزام عائد کیا کہ انہیں سیکڑوں لڑکیوں اور نوجوان عورتوں کی لاشیں دفنانے پر مجبور کیا گیا تھا نہیں بے دردی سے ریپ کا نشانہ بنایا اور قتل کیا گیا تھا۔

انہوں نے مبینہ 5 واقعات بیان کیا اور تفصیلات دیتے ہوئے بتایا تھا کہ اس طرح کے کئی اور واقعات ہیں اور مبینہ طور پر متعدد متاثرہ لڑکیاں نابالغ تھیں۔

پولیس کو انہوں نے بتایا تھا کہ وہ 2014 سے چھپا ہوا تھا تاہم اب واپس آکر اس لیے بیان دے رہا ہوں کیونکہ ضمیر خاموش رہنے کی اجازت نہیں دے رہا تھا۔

مندر میں صفائی کا کام کرنے والے شہری نے کسی کا نام نہیں لیا لیکن مندر کی انتظامیہ اور اس کے عملے پر الزام عائد کیا جبکہ مندر کے سربراہ نے الزامات کو جھوٹ اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔

مجسٹریٹ کے سامنے جب انہیں پیش کیا گیا تو انہوں نے ثبوت کے طور پر اپنے بیگ سے ایک انسانی ڈھانچہ نکال کر دکھایا اور کہا کہ یہ ایک لاش کی ہے جس سے انہوں دفن کردیا تھا اور اس کو حال ہی میں مذکورہ مقام سے واپس نکالا ہے۔

ایس آئی ٹی کے عہدیدار نے بتایا کہ جو ڈھانچہ انہوں نے پیش کیا تھا وہ اس جگہ سے نہیں نکالا گیا جہاں انہوں نے لاش دفن کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزم کی گرفتاری اس معاملے میں اہم موڑ ہے کیونکہ ان کے دعوؤں سے ریاست دیگر علاقوں میں آگ لگی تھی اور میڈیا نے بھی بڑی کوریج دی تھی۔

کرناٹکا کی ویمن کمیشن کی جانب سے تشویش کا اظہار کیے جانے کے بعد حکومت نے کریمنل انوسٹی گیشن شروع کرتے ہوئے ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی۔

Load Next Story