ٹرمپ انتظامیہ کی ناراضی سے بھارتی سفارتی کمزوری ثابت، مودی سرکار لابنگ فرموں کی محتاج

مودی سرکار کی عالمی تنہائی، لابنگ فرموں پر انحصار اور ناکام خارجہ پالیسی نے بھارت کی کمزوری عیاں کر دی ہے

ٹرمپ انتظامیہ کی ناراضی سے بھارت  کی  سفارتی کمزوری ثابت ہو گئی ہے جس کے بعد مودی سرکار لابنگ فرموں کی محتاج ہوکر رہ گئی۔

بھارت میں ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کی کٹھ پتلی مودی سرکار عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہوتی جا رہی ہے، جس سے بچنے کے لیے اب اسے لابنگ فرموں پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے۔

دی ہندوستان ٹائمزکی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں اثرورسوخ بڑھانے کے لیے بھارت نے امریکی لابنگ فرم مرکری پبلک افیئرز ایل ایل سی کی خدمات حاصل  کی گئی ہیں۔ بھارتی حکومت نے اس فرم کو ماہانہ 75 ہزار ڈالر دینے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ معاہدے میں عوامی تعلقات، میڈیا حکمت عملی اور امریکی سرکاری حکام سے براہِ راست رابطے شامل ہیں  جب کہ  نمائندگی کے لیے سابق ریپبلکن سینیٹر ڈیوڈ وِٹر اور برائن لانزا کو ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بھارت نے لابنگ میں اضافہ ایسے وقت کیا جب 27 اگست سے بھارتی مصنوعات پر 25 فیصد ٹیرف پینلٹی اور متقابل 25 فیصد ٹیرف نافذ ہونے والے ہیں۔ رپورٹ  کے مطابق پاکستان کے بڑھتے اثر و رسوخ نے صدر ٹرمپ کے دوسرے دور میں اہمیت حاصل  کرلی ہے، جس سے بھارت کی تشویش میں اضافہ ہوگیا ہے۔

دی ہندوستان ٹائمز کے مطابق اسلام آباد نے اپنے فوجی سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی صدر ٹرمپ سے ملاقات کامیابی سے کرائی۔ اس کے علاوہ پاکستان نے معدنیات اور تیل کے شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری کے مواقع پیش کیے اور دہشت گردی کے خلاف شراکت داری میں پہچان حاصل کی۔

مودی کی عالمی تنہائی، لابنگ فرموں پر انحصار اور ناکام خارجہ پالیسی نے بھارت کی کمزوری عیاں کر دی ہے۔ عالمی سطح پر بھارت کے لیے سب سے بڑی رکاوٹ خود مودی کی ناقص خارجہ پالیسی ہے۔

Load Next Story