بھارت کے10 کروڑ لوگوں کی سیاہ دیوالی شروع اب کہرام مچےگا، انڈین صحافی نےمودی پالیسی کو بے نقاب کردیا
فوٹو فائل
نئی دہلی: بھارت کے سینئر صحافی اور کالم نگار دنیش کے وہرا نے مودی حکومت کے نام نہاد ترقی کے ماڈل کو بے نقاب کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ جلد لاکھوں بھارتی بے روزگار ہونے والے ہیں۔
اپنے ویڈیو پیغام میں سینئر صحافی نے نہ صرف برآمدات کی تاریخی گراوٹ اور نام نہاد ترقی کے ماڈل کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار کی سفارتی نااہلی سے برآمدی شعبہ تباہ ،لاکھوں ملازمین کا مستقبل تاریک ہو گیا ہے۔
بھارتی سینئر صحافی اور کالم نگار دنیش کے وُہرا نے مودی کے کھوکھلے دعوؤں کا پردہ فاش کرتے ہوئے کہا کہ آج سے امریکا کے تمام آرڈرز منسوخ ہو گئے ہیں کوئی شپمنٹ نہیں جائے گا جبکہ بھارت کا امریکا کیساتھ 60ارب ڈالر کا کاروبار تباہ ہو گیا ہے۔
دنیش کے وہرا نے کہا کہ 10کروڑ لوگوں کے لیے سیاہ دیوالی آ گئی ہے جس کے بعد اب کہرام مچے گا، ٹیکسٹائل اور گارمنٹس کے شعبے کے ساڑھے 4 کروڑ ملازمین کی نوکریاں خطرے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 20سے 22ہزار کروڑ کے جھینگا فارمنگ کے آرڈر کینسل ہو چکے ہیں، ہیروں کی 10ارب ڈالر کی برآمدات تھیں، اب کوئی آرڈر نہیں ہے جبکہ قالین، چمڑے ،مشینری، گاڑیاں، کمیکلز اور پرزہ جات کے سب آرڈرز منسوخ ہو گئے ہیں۔
دنیش وہرا نے کہا کہ اس صورت حال میں بھارت میں تمام نوکریاں ختم اور لاکھوں لوگ بے روزگار ہوجائیں گے، ٹیرف نہیں ہٹتا تو ملک سے صرف بیروزگاری کی خبریں آئیں گی اور اس حوالے سے حکومت سب جانتی ہے مگر کوئی بات نہیں کرتا۔
دنیش وہرا نے کہا کہ آپ جتنا مرضی کہہ لیں 50فیصد ٹیرف کے سامنے ہم کھڑے نہیں رہ سکتے، چین ایک دیوار کی طرح سامنے کھڑا ہے اور اس کا سامان10گنا سستا ہے، ہمارا معیار اتنا خراب ہے کہ جاپان میں زیرو ٹیرف کے باوجود کوئی کچھ نہیں خریدتا۔
سینئر صحافی نے کہا کہ لوگوں کیلئے سیاہ دور آنے والا ہے اور مودی کو اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے، مودی سرکار کا "وشو گرو" نعرہ مہنگائی، بے روزگاری اور بھوک میں دفن ہو گیا کیونکہ 50فیصد امریکی ٹیرف کے باعث مودی سرکار کا معاشی ماڈل مکمل طورپر تباہ ہو گیا ہے۔