عمران خان کی 7 مقدمات میں درخواست ضمانت کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی

عمران خان کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دیے جانے سے متعلق درخواست کی سماعت بھی بغیر کاروائی کے 13 ستمبر تک ملتوی کردی گئی

فوٹو: فائل

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 7 مقدمات میں درخواست ضمانت کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے 13 ستمبر تک ملتوی کردی۔

عمران خان کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دیے جانے سے متعلق درخواست کی سماعت بھی بغیر کاروائی کے 13 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔

سماعت انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی، پراسیکیوٹر ظہیر شاہ پیش ہوئے، نومبر اور 28 ستمبر کے سات مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت ان کے وکلا کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

بانی پی ٹی ائی کی مذکورہ 7 مقدمات میں گرفتاری ڈال کر انہیں جوڈیشل کیا گیا ہے، مقدمات راولپنڈی سمیت ٹیکسلا کے ساتھ مختلف تھانوں میں درج ہیں، مقدمات میں بانی پی ٹی آئی پر قتل سمیت سازش اور جلاؤ گھیراؤ کے سنگین الزامات ہیں۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت کے باہر بانی پی ٹی ائی کی لیگل ٹیم محمد فیصل ملک، غلام حسنین مرتضی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پراسیکیوشن کی جانب سے ریکارڈ نہ ہونے کا جواز بتا کر وقت لیا گیا۔

وکیل محمد فیصل ملک نے کہا کہ ہم نے عدالت سے استدعا کی کہ پہلے ہی ہماری درخواستوں کو نہیں سنا جا رہا، پراسیکیوشن دلائل نہیں دے رہا، محمد فیصل ملک وکیل بانی پی ٹی ائی
عدالت کی جانب سے قرار دیا گیا کہ آئندہ سماعت پر پراسیکیوشن اپنے دلائل مکمل کرے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے کہ ائندہ سماعت پر بانی پی ٹی ائی کو میرٹ کی بنا پر ان سات مقدمات میں ضمانت مل جائے گی۔

بانی پی ٹی آئی و کارکنان کیخلاف 26 نومبر ،4 اکتوبر و دیگر 10 سے زائد احتجاج کیسز کی سماعت

انسداددہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کیسز کی سماعت کی، تھانہ سنبل کے مقدمہ میں 10 ملزمان عدالت میں پیش ہوئے،  عدالت نے ملزمان کی حاضری کے بعد سماعت 1 اکتوبر تک ملتوی کردی۔ 

یکم اکتوبر کو ملزمان کو چالان کی نقول فراہم کی جائیں گی۔

تھانہ آبپارہ کے 26 نومبر احتجاج کیس کی سماعت ہوئی،  اعظم سواتی کی عدم دستیابی کے باعث سماعت 1 اکتوبر تک بغیر کارروائی ملتوی کردی گئی۔ 

عدالت نے اعظم سواتی کی حاضری سے استنی کی درخواست منظور کرلی۔ 

اس کے علاوہ آزادی مارچ تھانہ بارہ کہو کے مقدمہ کی سماعت ہوئی،  بانی پی ٹی آئی کی عدم دستیابی کے باعث سماعت بغیر کاروائی 6 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔

وزارت قانون کو لکھے گئے خط کا جواب تاحال نہ آیا، 26 نومبر احتجاج تھانہ ترنول کیس میں چالان عدالت میں پیش کیا گیا،  وکیل صفائی  نے کہا کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ ابھی ضمانتوں پر فیصلہ نہیں ہوا اور چالان جمع کروا دیا گیا، چالان ہمیشہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد عدالت میں پیش کیا جاتا ہے۔

پہلے سے موجود چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں، عدالت نے پیش ہونے والے ملزمان کیخلاف اشتہاری کی کاروائی ختم کردی، عدالت نے کی مزید سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کردی۔

عدالت نے پی ٹی آئی کے 3 کارکنان کی رہائی کا حکم دے دیا

انسداددہشت گردی عدالت اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے 3 کارکنان کی کمرہ عدالت سے گرفتاری کے  معاملے میں سردار محمد مصروف خان ایڈووکیٹ نے ملزمان کی گرفتاری کے خلاف درخواست دے دی۔

سردار مصروف خان ایڈووکیٹ  نے مؤقف اپنایا کہ اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے موجود ہیں، جن کے مطابق ملزم پیش ہو تو موقع دینا چاہیے، پی ٹی آئی کارکنان نے خود کو عدالت میں سرنڈر کیا ہے، انکو ٹرائل کا موقع ملنا چاہئے۔

عدالت نے سرادر محمد مصروف خان ایڈووکیٹ کی درخواست منظور کر لی اور پی ٹی آئی کارکنان کی رہائی کا حکم دے دیا۔

پی ٹی آئی کارکنان کیخلاف اشتہاری کی کاروائی بھی ختم کردی گئی۔

Load Next Story