1965 جنگ کا 11واں روز؛ پاکستانی افواج نے دشمن کے کن علاقوں پر قبضہ کیا؟
بھارتی فوج کو ابتدائی حملوں میں شکست دینے کے بعد پاک افواج کے حوصلے اور عزم مزید بلند ہوگئے جس کی بدولت وہ منظم ہوتے ہوئے ڈٹ کر جوابی کارروائیوں اور حملے کے لیے تیار ہوگئے۔
پاکستانی افواج کے یکے بعد دیگرے کامیاب حملوں سے بھارتی افواج کے سینیئر افسران کے قدم ڈگمگا گئے۔
بھارتی سینیئر افسران پست حوصلوں کے ساتھ اس کشمش میں مبتلا ہوگئے کہ محض کشمیر کو جواز بنا کر اتنی بڑی جنگ کا مقصد کیا ہے۔
بھارتی فوج کے nd Independent, 4th Mountain Division2 آرمڈ بریگیڈ گروپ اور ایک اضافی ٹینک رجمنٹ نے کھیم کرن کے علاقے سے پاکستان کے شہر قصور پر حملہ کیا، اس حملے کا پاکستانی افواج نے منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارتی افواج کی پسپائی پر کھیم کرن پر قبضہ کیا۔ گھمسان کی جنگ کے بعد پاکستان نے بھارتی فوج کو بھاری نقصان پہنچایا۔
لاہور سیکٹر پر بھارتی فوج ہریکے برکی روڈ پہنچی جس کے بعد ان کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑی۔ سیالکوٹ سیکٹر پر پاک فوج کی جانب سے ٹینکوں سے بڑا حملہ کیا گیا جس میں 36 بھارتی ٹینک تباہ کر دیے گئے۔
چھمب سیکٹر پر پاکستانی فوج نے دیوا کے شمال میں موجود بھارتی فوجی چوکی پر قبضہ کر لیا جبکہ سندھ راجھستان سیکٹر میں پاکستانی فوج نے مزید کامیابیاں حاصل کیں اور شمال کی طرف برق رفتاری سے پیش قدمی کرتے ہوئے گدرو میں مزید بھارتی چوکیوں پر قبضہ کیا۔
پاک فضائیہ نے ہلواڑہ کے مقام پر مگ جہازوں کی فارمیشن کو مکمل طور پر تباہ کیا۔ پاک فضائیہ نے دو مزید بھارتی بمبار جہازوں کو مغربی بنگال باغ ڈوگرہ ایئربیس پر تباہ کر دیا۔ دوراکا آپریشن کے بعد پاک بحریہ نے بحیرہ عرب میں اپنی بالادستی برقرار رکھی۔