سپریم کورٹ؛ پولیس نے عمران خان کی بہنوں کو چیف جسٹس کے چیمبر میں جانے سے روک دیا

بغیر اجازت کسی کو بھی آگے جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، پولیس حکام

اسلام آباد:

پولیس نے عمران خان کی بہنوں کو چیف جسٹس آف پاکستان کے چیمبر میں جانے سے روک دیا۔

سپریم کورٹ میں اس وقت ہلکی کشیدگی دیکھنے میں آئی جب پولیس نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی بہنوں کو چیف جسٹس کے چیمبر کی طرف جانے سے روک دیا۔

پولیس حکام کے مطابق بغیر اجازت کسی کو بھی آگے جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اس موقع پر وکیل سردار لطیف کھوسہ نے مؤقف اختیار کیا کہ علیمہ بی بی سائلہ ہیں اور وہ بانی پی ٹی آئی کا خط چیف جسٹس کو دینا چاہتی ہیں، اس لیے انہیں آگے جانے دیا جائے۔

پولیس اہلکاروں کا کہنا تھا کہ رجسٹرار آفس کے نمائندوں کی اجازت کے بغیر کسی کو آگے نہیں جانے دیا جا سکتا جب کہ چیف جسٹس کی عدالت بھی ختم ہو چکی ہے۔

واضح رہے کہ اس موقع پر بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کے ہمراہ پارٹی کی لیگل ٹیم بھی موجود تھی، جس کی سربراہی سردار لطیف کھوسہ اور انتظار پنجوتھا کر رہے تھے۔

لطیف کھوسہ کی میڈیا سے گفتگو

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کا خط چیف جسٹس کو پہنچایا ہے۔ چیف جسٹس نے بڑے سکون سے بات سنی ہے۔ ہم نے بتایا کہ ہمارے مقدمات کی شنوائی نہیں ہورہی۔ بانی پی ٹی آئی 9 /11 فٹ کی کال کوٹھری میں بند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش تھی عدلیہ کے بارے میں تحفظات کا بتائیں۔ بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کو درپیش جیل میں تکالیف کے حوالے سے بھی بتایا ہے۔ جیل ریفارمز کے بارے میں ان پٹ پر بھی بات ہوئی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کو جو بھی تکالیف ہیں، ہم لکھ کر دیں گے۔

لطیف کھوسہ نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی سے جیل اصلاحات پر تجاویز بھی مانگی گئی ہیں۔ چیف جسٹس نے یونیفارم پالیسی بنانے کا کہا ہے۔ میں نے 3 ادوار کے مقدمات بھگتے ہیں ۔ کبھی وکلا کی سر سے پاؤں تک تلاشی نہیں کی گئی۔ فیملی کے ساتھ بات بھی علیحدگی میں نہیں کرنے دی جاتی۔ مقدمات ٹرائلز کو بلڈوز کرنے بارے بھی چیف جسٹس کو بتایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے بنیادی حقوق کی پاسداری کا حلف لیا ہے۔ ہائیکورٹ میں تلاطم مچا ہوا ہے۔ باقی بھی حدود و قیود میں رہیں۔ چیف جسٹس سے کہا آپ عدلیہ کے باپ ہیں۔ باپ کی حیثیت سے آپ کو حق ادا کرنا پڑے گا۔

Load Next Story