مودی کی روس نواز پالیسیوں نے بھارتی نوجوانوں کو غیر ملکی جنگ کا ایندھن بنا دیا
نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی روس نواز پالیسیوں نے بھارتی نوجوانوں کو غیر ملکی جنگ کا ایندھن بنا دیا ہے۔
روس یوکرین جنگ میں پھنسے بھارتی نوجوانوں نے الزام عائد کیا ہے کہ انہیں جھوٹی نوکریوں کے بہانے روس لے جایا گیا اور وہاں بغیر کسی فوجی تربیت کے زبردستی جنگ کے محاذ پر دھکیل دیا گیا۔
بھارتی نوجوانوں کا کہنا ہے کہ انہیں بنیادی سہولتیں، کھانا اور پانی تک فراہم نہیں کیا جا رہا اور اگر آواز بلند کریں تو دھمکایا جاتا ہے کہ "آپ یوکرین میں ہیں، یہاں کوئی آپ کی نہیں سنے گا"۔ ایک ویڈیو پیغام میں بھارتی نوجوانوں نے کہا کہ یہ ان کی "آخری ویڈیو" ہو سکتی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اقوام متحدہ میں خطاب کے دوران بھارت کو روس کی مالی مدد کرنے کا ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان روس سے سستا تیل خرید کر یوکرین جنگ کو تقویت دے رہا ہے۔
ادھر کانگریس ایم ایل اے پرگت سنگھ نے انکشاف کیا کہ بھارتی نوجوان جھوٹی نوکریوں کے وعدوں پر روس بھیجے جا رہے ہیں جہاں وہ جنگ کے میدانوں میں جان گنوا رہے ہیں جبکہ ان کے خاندانوں کو مکمل طور پر بے خبر اور بے سہارا چھوڑ دیا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق مودی حکومت کی "فاشسٹ پالیسیوں" نے نہ صرف بھارتی نوجوانوں کو موت کے منہ میں دھکیل دیا ہے بلکہ بھارت کو شدید سفارتی اور معاشی نقصانات کا بھی سامنا ہے۔