پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں سویلینز کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں ہو رہا ہے، سلمان اکرم راجا
سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے پانچ ججز نے سویلین ٹرائلز کے حوالے سے بڑا واضح فیصلہ دیا مگر 26ویں ترمیم کے بعد اسی سپریم کورٹ نے اپنے ہی فیصلے کو اڑا کر رکھ دیا، پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں سویلینز کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہو رہا ہے۔
یہ بات پی ٹی آئی کے نامزد سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ، بابر اعوان اور دیگر نے خیبر پختونخوا اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ گزشتہ روز بانی چیئرمین کے ساتھ تفصیلی گفتگو ہوئی، آج 26 ویں ترمیم کے حوالے سے سپریم کورٹ میں درخواستوں پر سماعت ہوئی، 26 ویں آئینی ترمیم نے ملک کے عدالتی نظام کو شدید نقصان پہنچایا ہے، آئین میں عدلیہ کی اصل روح اور بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کر دیا گیا، آپ نے دیکھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ پر حملہ کیا گیا جسٹس جہانگیری پر حملہ کیا گیا۔
انہوں ںے کہا کہ ہماری دو درخواستیں تھیں، ہم چاہتے ہیں کہ اس کی لائیو اسٹریمنگ ہونی چاہیے، ہم نے اعلان کرنا ہے کہ جھوٹ کے مقابلے میں سچ کی آواز بلند کرتے رہیں گے، اب یہ مقدمہ پوری قوم دیکھے گی، ہماری دوسری درخواست ان ججز کے حوالے سے ہے جو اس ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ میں آئے یا ان کی تقرریاں ہوئی ہیں۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آئین پاکستان ہماری زندگیوں سے متعلق ضابطہ ہے، 26ویں ترمیم کے بعد اسی کورٹ نے کہا کہ سویلینز کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہو سکتا ہے، پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں سویلینز کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہو رہا ہے، سپریم کورٹ کے پانچ ججز نے سویلین ٹرائلز کے حوالے سے بڑا واضح فیصلہ دیا، 26ویں ترمیم کے بعد اسی سپریم کورٹ نے اپنے ہی فیصلے کو اڑا کر رکھ دیا، اس وقت پاکستان کے لوگوں کے بنیادی حقوق سلب کر دیئے گئے ہیں، آج سپریم کورٹ 26ویں ترمیم کے سیاہ سائے میں کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین عمران خان کو سفاکی کے ساتھ اسلام آباد ہائی کورٹ سے اغوا کیا گیا، کہا جاتا ہے کہ چار مئی کو چکری اور زمان پارک میں بانی چیئرمین نے گرفتاری کی صورت میں جی ایچ کیو پر حملے کی سازش تیار کی گئی، کہا گیا کہ یہ مقدمہ ویڈیوز لنک کے ذریعے سنا جائے گا، ہم نے اس ٹرائل کا بائیکاٹ کیا اور کہا کہ یہ مقدمہ بانی چیئرمین کی موجودگی میں سنا جائے، اس معاملے پر پوری دنیا میں بڑا طوفان اٹھا جس کے نتیجے میں ویڈیو لنک کے ذریعے ٹرائل کا فیصلہ واپس لیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ تازہ ترین سروے کے مطابق بانی چیئرمین کی مقبولیت تمام ریکارڈ توڑ رہی ہے، بانی چیئرمین ہر روز پہلے سے زیادہ مضبوط ہو رہے ہیں۔
بابر اعوان نے کہا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کی جیل سے منتقلی قبول نہیں کریں گے، 9 مئی مقدمات میں سے دو کیسز میں بانی پی ٹی آئی اور دیگر قیادت بری ہوئی، پھر اسی نوعیت کے مقدمے میں دوسری جگہ سزا نہیں دی جاسکتی، بانی پی ٹی آئی پر کوئی ایسا مقدمہ نہیں کہ جیل میں رکھا جائے، ان حالات میں ضروری ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے۔
اڈیالہ جیل کے باہر بات چیت
سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی نورا کشتی چل رہی ہے جو چند دن میں ختم ہوجائے گی۔
اڈیالہ جیل کے قریب میڈیا سے گفتگو میں انہوں ںے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ حکومت میں بیٹھنا بانی پی ٹی آئی کو منظور نہیں، موجودہ حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر غور ہوسکتا ہے، پیپلز پارٹی کے ساتھ حکومت سازی کیلئے اتحاد ممکن نہیں، اسد قیصر نے بھی عدم اعتماد کی تحریک کیلئے ووٹ دینے کی بات کی ہے۔
انہوں ںے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی نورا کشتی چل رہی ہے جو چند دن میں ختم ہوجائے گی، حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی صورت میں اگر کوئی پارٹی حکومت نہیں بناسکتی تو نئے انتخابات ہونے چاہئیں، ہوسکتا ہے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈرز کے انتخاب پر پارٹی میں مختلف رائے ہو لیکن یہ اب ماضی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سمجھتے ہیں اس وقت ملک میں ہمہ گیر تحریک کی ضرورت ہے، پی ٹی آئی بڑی جماعت ہے لیکن ہمارے اتحادی اکابرین سیاست میں ایک ماضی رکھتے ہیں۔
سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ محمود خان اچکزئی اور علامہ راجہ ناصر عباس بانی کا انتخاب ہیں، توشہ خانہ ٹو میں جو بھی سزا ہوگی وہ ٹھہر نہیں پائے گی، تمام سزائیں سیاسی ہیں پہلے کے کیسز کا حال تو سب کے سامنے ہے۔
پشاور جلسے میں بدنظمی پر انہوں نے کہا کہ پشاور جلسے سے متعلق فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ کو پارٹی دیکھے گی ابھی اس بارے میں کوئی بات نہیں کرسکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ علیمہ خان کو بانی کا پیغام دینے سے روکنا خاندان کے اندر کا معاملہ ہے، علیمہ خان پر متعدد مقدمات درج ہیں خدشہ ہے انہیں کسی بھی وقت گرفتار کیا جاسکتا ہے، بانی نے علیمہ خان کی گرفتاری کے پیش نظر آنے سے روکا ہے، ایک بہن نہیں تو دوسری بہن پیغامات اور بانی کی ہدایات ہم تک پہنچائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ جیل ٹرائل کو منتقل کرنے کا مقصد بانی کو تنہا کرنا تھا، ہم واٹس ایپ ٹرائل کے خلاف ہائی کورٹ میں بھی گئے، عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ بھی کیا تھا، پنجاب حکومت نے مزید ہزیمت اٹھانے کے بجائے جیل ٹرائل بحال کرکے اچھا فیصلہ کیا اور بانی کو تنہا کرنے کا منصوبہ ہم نے نہیں مانا۔