ڈبلیو ایچ او کا اجلاس، مصطفیٰ کمال کا گلوبل پولیو ایریڈیکیشن کے شراکت داروں کو خراجِ تحسین
قاہرہ میں عالمی ادارہ صحت کے 72 ویں مشرقی بحیرہ روم علاقائی اجلاس ہوا جس میں وزیر صحت مصطفی کمال نے خطاب کیا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یونیورسل ہیلتھ کوریج کو یقینی بنانے کیلیے پر عزم ہیں اور صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کیلئے موثر اقدامات جاری ہی۔ نیشنل ہیلتھ سپورٹ پروگرام کے تحت بنیادی اور کمیونٹی سطح پر ضروری اقدامات کا پیکج تیار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہتر اقدامات کی بدولت پاکستان کے یونیورسل ہیلتھ کوریج انڈیکس میں مسلسل بہتری آئی ہے۔ پاکستان نے صحت کے شعبے میں تیاری اور فوری ردعمل کی صلاحیت کو بہتر بنایا ہے جس میں ملکی سرمایہ کاری اور شراکت داروں کے تعاون نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے پاکستان نے پختہ عزم کر رکھا ہے۔ چار کروڑ 50 لاکھ بچوں کو ویکسین لگانے کی بھرپور مہمات جاری ہیں اور مؤثر نگرانی کا نظام اور سرحد پار مربوط کوششیں بھی کی جا رہی ہیں۔ اس حوالے سے گلوبل پولیو ایریڈیکیشن انیشی ایٹو کے شراکت داروں کے کردار قابل تحسین ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر کی مسلسل حمایت پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ حکومت پاکستان 2026–2035 کی نیشنل ہیلتھ اینڈ پاپولیشن پالیسی کو حتمی شکل دے رہی ہے۔ ویکسین کی مقامی پیداوار میں خود کفالت کیلیے اقدامات جاری ہیں جبکہ ٹیلی میڈیسن سمیت ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا انضمام، اور "ایک مریض، ایک شناخت" جیسے اقدامات بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مؤثر ڈیٹا مینجمنٹ اور یونیورسل میڈیکل ریکارڈ کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کو چاہیے کہ وہ تکنیکی معاونت اور ہم آہنگی کے لیے اپنا قیادی کردار جاری رکھے۔