لاہور، ماحولیاتی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر تعمیراتی سائٹس بند کرنے کا حکم
گورنر نے نوٹیفکیشن جاری کردیا—فوٹو: فائل
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے میں بڑھتی ہوئی اسموگ کے پیشِ نظر ہنگامی اقدامات کا حکم دے دیا۔ ماحولیاتی ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے والی زیرِ تعمیر عمارتیں، سڑکیں اور سائٹس فوری طور پر بند کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کی مشرقی ریاستوں ہریانہ، پنجاب اور ہماچل سے لاہور، فیصل آباد اور وسطی پنجاب کی جانب آلودہ ہواؤں کا بہاؤ جاری ہے جس کے باعث فضائی معیار خطرناک حد تک گر چکا ہے۔
ایئر کوالٹی انڈیکس 270 سے 320 کے درمیان رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، جو فضا کو نہایت مضرِ صحت زمرے میں لے آئے گا۔
ای پی اے لاہور کی کارروائیوں کے دوران ہڈیارہ ڈرین پر قائم سلیم بھٹی کو آلودگی کے باعث مسمار کر دیا گیا، جب کہ 412 ٹن غیر معیاری و غیر قانونی پلاسٹک ضبط کر کے ری سائیکلنگ کا عمل شروع کیا گیا۔
ضلعی انتظامیہ، پولیس اور محکمہ زراعت کی نائٹ پٹرولنگ جاری ہے جبکہ ڈرون نگرانی سے فصلوں کی باقیات جلانے کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔
محکمہ ماحولیات کے مطابق کم رفتار ہواؤں اور درجہ حرارت میں کمی سے اسموگ مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔
شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ رات 7 بجے کے بعد اور دوپہر 12 سے 3 بجے کے دوران غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
حکومت پنجاب نے واضح کیا ہے کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں بند کی جائیں گی کارپولنگ کو فروغ دیا جائے گا اور ماحولیاتی قوانین پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پنجاب کلیمٹ ریزیلینٹ پیراڈائم شفٹ کے دور سے گزر رہا ہے، ماحول دوست پالیسیاں عملی شکل اختیار کر رہی ہیں، اور 2026 سیزن سے قبل زراعت میں جدید مشینری کی فراہمی کا منصوبہ مکمل کر لیا جائے گا۔