پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن بحال، انتظامیہ نے پروازوں کے لیے متبادل راستے اپنانا شروع کر دیے

پی کے 245 اسلام آباد تا دمام اور پی کے 761 اسلام آباد تا جدہ کی پروازیں روانہ کر دی گئی ہیں

(فوٹو: فائل)

اسلام آباد:

انجینئرنگ گروپ (SEAP) کی سازش ناکام ہوگئی جب کہ انتظامیہ نے متبادل ذرائع سے فلائٹ آپریشنز بحال کر دیا۔

ترجمان پی آئی اے نے کہا کہ ​پی آئی اے کی ایک غیر قانونی تنظیم (SEAP) نے انتظامیہ پر دباؤ ڈالنے کی نیت سے گزشتہ رات جہازوں کی کلئرنس روکنا شروع کردی تھی۔

اس سازش کا مقصد آپریشنز کو روک کر فضائی نظام کو مفلوج کرنا تھا اور انتظامیہ پر دباؤ ڈالنا تھا، ​انتظامیہ کی ٹیم نے شعبہ انجینئرنگ کے کلیدی عہدیداروں کے ساتھ مل کر متبادل ذرائع استعمال کیے اور آپریشنز کو کامیابی سے بحال کر دیا۔ 

انجنئیرنگ گروپ کی غیر قانونی طور پر کام چھوڑنے کے باعث قومی ائیر لائن کے کچھ پروازوں کو تاخیر اور منسوخی کا سامنا کرنا پڑا تاہم اب پروازیں روانہ ہونا شروع ہوگئی ہیں، پی کے 783 کراچی تا ٹورنٹو اور پی  کے 701 اسلام آباد تا مانچسٹر بروقت روانہ ہو گئیں۔

​ لاہور سے مدینہ کی پرواز PK747 کو 14 گھنٹے کی تاخیر کے بعد روانہ کیا گیا، اسی طرح، کراچی سے جدہ کی پرواز PK761 کو 12 گھنٹے تاخیر سے روانہ ہوگئی۔


​اسلام آباد سے دبئی کی پرواز PK233 کو 9 گھنٹے تاخیر کا سامنا کرنا پڑا اور روانہ ہوگئی، اسلام آباد سے دمام PK245 اور سیالکوٹ سے ریاض PK755 کی پروازیں 7، 7 گھنٹے تاخیر سے روانہ ہوئیں۔

​اسلام آباد سے جدہ کی پرواز پی کے 741  چھ گھنٹے جبکہ کراچی سے اسلام آباد کی پرواز پی کے 300 چار گھنٹے تاخیر سے روانہ ہوئی، ​آپریشنل بوجھ کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے مجموعی طور پر 05 پروازیں منسوخ کی گئیں، مگر تمام مسافروں کو متبادل پروازوں کی پیشکش کر دی گئی۔ ​پی آئی اے کا  فلائٹ آپریشنز بہت جلد معمول پر  آجائیگا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پی آئی اے کے ائیرکرافٹ انجینئرز کے ساتھ پیدا ہونے والے تنازعے کے باعث قومی ائیرلائن کی پروازوں کا آپریشن رک گیا تھا۔

انجینئرز نے سی ای او پی آئی اے کے رویے پر اعتراض کرتے ہوئے طیاروں کی کلیئرنس روک دی تھی، جس سے پی آئی اے کی پروازوں کو شدید متاثر ہونا پڑا۔

اس ہڑتال کے نتیجے میں گزشتہ رات 8 بجے کے بعد پی آئی اے کی 12 بین الاقوامی پروازیں روانہ نہیں ہو سکیں، جس کے باعث مسافروں خاص طور پر عمرہ زائرین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

سوسائٹی آف ائیرکرافٹ انجینئرز نے کہا ہے کہ وہ تب تک کام نہیں کریں گے جب تک قومی ائیرلائن کے سی ای او کا رویہ تبدیل نہیں ہو جاتا۔

اس صورتحال کے باوجود، پی آئی اے انتظامیہ نے اپنی کوششیں تیز کر دیں ہیں تاکہ متاثرہ مسافروں کو جلد از جلد سفر کی سہولت فراہم کی جا سکے۔

Load Next Story