وزیراعظم کے عمران خان کیخلاف ہتک عزت کے دعوی پر سماعت، عطا تارڑ کا بیان قلمبند

شہباز شریف کی جانب سے وکلا نے مزید دستاویزات جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی

نئے قائد ایوان کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے بجائے ڈویژن کے ذریعے ہوگا فوٹو: فائل

لاہور سیشن عدالت نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے خلاف10 ارب روپے ہرجانے کے دعوی کیس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ کی شہادت قلمبند کرنے کے بعد مزید سماعت15 نومبر تک ملتوی کر دی۔

ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی نے کیس کی سماعت کی، سماعت پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بطور گواہ پیش ہوئے اور اپنا بیان قلمبند کرایا۔سماعت کے آغاز پر بانی پی ٹی آئی کے معاون وکیل نے سینئر وکیل محمد حسین چوٹیا کی عدم دستیابی کی بنیاد پر گواہی ملتوی کرنے کی استدعا کی۔

اس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جرح بعد میں کر لیجیے گا، آج ہم بیان قلمبند کر لیتے ہیں۔عدالت نے استدعا مسترد کرتے ہوئے کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا۔عطا اللہ تارڑ نے حلف اٹھا کر شہادت قلمبند کراتے ہوئے عدالت میں بیان دیا کہ مدعی وزیراعظم محمد شہباز شریف ایک معزز اور باوقار سیاسی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کی سیاسی خدمات سے پوری دنیا واقف ہے۔

انہوں نے شہباز شریف کے مختلف انتخابات میں کامیابیوں اور سرکاری عہدوں پر فائز رہنے کی تفصیلات عدالت میں پیش کیں، جن پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ یہ دستاویزات گواہ سے متعلق نہیں،تاہم عدالت نے اعتراضات بعد میں دیکھنے کا کہہ کر دستاویزات ریکارڈ پر لے لیں۔

عطا اللہ تارڑ نے مزید بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے8 اپریل2017 کو ایک نجی ٹی وی پروگرام میں شہباز شریف پر پانامہ کیس واپس لینے کے لیے10 ارب روپے کی پیشکش کا جھوٹا الزام لگایا جو بعد ازاں مختلف ٹی وی پروگرامز، جلسوں اور پشاور سمیت متعدد شہروں میں عوامی اجتماعات کے دوران بھی دہرایا گیا۔

انہوں نے وڈیو کلپس اور اخباری تراشے بھی عدالت میں پیش کئے جن پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے اعتراض کیا کہ یہ مواد گواہ کا ذاتی نہیں،تاہم عدالت نے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے ریکارڈ کرنے کی اجازت دے دی۔عطا ءاللہ تارڑ نے بیان قلمبند کراتے ہوئے کہا کہ جھوٹے الزامات سے شہباز شریف کی ذاتی ساکھ اور قومی و بین الاقوامی سطح پر ان کی عزت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔

انہوں نے مزید دستاویزات جمع کرانے کی اجازت طلب کی،جس پر عدالت نے کہا کہ باقی کاغذات دیگر گواہوں کے ساتھ جمع کرائے جائیں۔عدالت نے شہادت قلمبند کرنے کے بعد عطاء اللہ تارڑ کو آئندہ سماعت پر جرح کے لیے طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت15 نومبر تک ملتوی کر دی۔

Load Next Story