ایمان مزاری اور انکے شوہر ہادی علی چٹھہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
ایمان مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی چٹھہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے گئے۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکا نے کیس کی سماعت کی، وقفے کے بعد ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ عدالت میں پیش نہ ہوئے، عدالت کی جانب سے ایمان مزاری اور ہادی چٹھہ کو شو کاز نوٹس جاری کردیے گئے جس میں کہا گیا کہ عدالت پیش نہ ہونے پر کیوں نہ ملزمان کی ضمانت خارج کر دی جائے جائے۔
عدالت نے کہا کہ عدالتی وقت ختم ہونے تک ملزمان عدالت سے غیر حاضر رہے، استغاثہ کے تین گواہان عدالت میں موجود رہے، ملزمان کا کنڈکٹ ظاہر کرتا ہے کہ وہ جان بوجھ کر عدالت پیش نہیں ہو رہے۔
عدالت نے کہا کہ ملزمان کو شو کاز نوٹس جاری کیا جاتا ہے کہ کیوں نہ ان کی ضمانت خارج کر دی جائے، ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیئے جاتے ہیں۔
عدالت نے ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے خلاف کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی
قبل ازیں دوران سماعت ایمان مزاری نے عدالت کے گزشتہ حکم نامے کو بے بنیاد قرار دیا اور مؤقف اپنایا کہ گزشتہ عدالتی حکم میں کہا گیا کہ مجھے فرد جرم پڑھ کر سنائی گئی، مجھے چارج پڑھ کر نہیں سنایا گیا عدالت میں موجود کیمروں کی ریکارڈنگ دیکھ لیں، مجھے نہیں معلوم کہ مجھ پر کیا الزام ہے۔
جج افضل مجوکا نے کہا کہ آپ کے وکیل کو الزامات بتائے گئے تھے، ایمان مزاری نے مؤقف اپنایا کہ عدالت آج چارج پڑھ کر سنا دے اور سمجھا دے۔
جج افضل مجوکا نے کہا کہ اپنے وکیل کو بلائیں انھیں چارج بتایا گیا تھا، آپ کے وکیل نے نے صحت جرم سے انکار کیا۔
ہادی علی چٹھہ نے سرکاری وکیل کو ہٹانے کی درخواست کی اور مؤقف اپنایا کہ آصف علی کو اپنا وکیل مقرر کرتا ہوں، عدالت کے مس کنڈکٹ کے خلاف ہم نے ایم آئی ٹی سے رجوع کیا ہے،
عدالت ایم آئی ٹی کا فیصلہ ہونے تک کیس کی سماعت روکے۔
جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیے کہ کیس کی سماعت نہیں رک سکتی، عدالت نے ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے وکلا کے آنے تک سماعت میں وقفہ کر دیا۔
وقفے کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو ہادی علی چٹھہ نے عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا اور مؤقف اختیار کیا کہ عدالت جانبدار ہے اس کیس کی سماعت نہ کرے۔
جج افضل مجوکا نے کہا کہ فرد جرم سے پہلے عدم اعتماد کرتے تو کیس ٹرانسفر کر دیتا، فرد جرم کے بعد ہائی کورٹ ہی کیس کو ٹرانسفر کر سکتی ہے۔
ہادی علی چٹھہ نے کہا کہ جج صاحب پریشر میں نظر آرہے ہیں، جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیے کہ میں کسی پریشر میں نہیں ہوں۔
ایمان مزاری نے کہا کہ عدالت پہلے فرد جرم عائد کرے ابھی تک چارج بھی ہمیں پڑھ کر نہیں سنایا گیا،جج افضل مجوکا نے کہا کہ عدالت نے فرد جرم عائد کی تھی اپنے وکیل سے پوچھیں،
قانون عدالت کو کیس کی سماعت کی جازت دیتا ہے اور وہ ہو گی۔
ایمان مزاری نے کہا کہ عدالت اس طرح کیس کی سماعت کو چلائے گی تو عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کریں گے،جج افضل مجوکا نے ریمارکس دیے کہ آپ عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کرنا چاہتے ہیں تو بے شک کر دیں۔