کراچی: سمندر پر نہاتے ہوئے میڈیکل کالج کے 7 طلبہ ڈوب گئے، 3 لاشیں نکال لی گئیں

15 طالب علم انتظامیہ کی اجازت کے بغیر ذاتی طور پر پکنک پر گئے تھے، انتظامیہ ڈاؤ میڈیکل کالج

سانحہ سی ویو میں درجنوں افراد کی ہلاکتیں کے باوجود عید کے چوتھے روز شہریوں کی بڑی تعداد پکنک منانے کے لیے ہاکس بے کے لیے گھروں سے نکل پڑےفوٹو: اے ایف پی

کراچی منوڑہ ہمالیہ کے مقام پرسمندرمیں نہاتے ہوئے ڈاؤمیڈیکل کالج کے فائل ایئرکے ڈی 26 بیج کے 7طالب علم ڈوب گئے جن میں سے 3 طلب علم موقع پرجاں بحق ہوگئے جبکہ 3 طالب علموں کو بحفاظت ریسکیوکرلیا گیاجن میں سے ایک طالب علم کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

ڈاؤمیڈیکل کالج کی انتظامیہ کا کہنا تھا 15 طالب علم انتظامیہ کی اجازت کے بغیرذاتی طورپرپکنک پرگئے تھےجہاں یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا،جس میں 3 طالب علم جاں بحق اور3 طالب علموں کوریسکیو کرلیا گیا۔

ایک طالب علم لاپتہ ہے جس کی تلاش جاری ہے ۔تفصیلات کے مطابق ماڑی پور تھانے کے علاقے منوڑہ ہمالیہ کے مقام پرسمندرمیں نہاتے ہوئے ڈاؤمیڈیکل کالج کے فائل ایئرکے ڈی 26 بیج کے 7 طالب علم ڈوب گئے جن میں سے 3 طلب علم موقع پرجاں بحق ہوگئے جبکہ تین طالب علموں کونیم بیہوشی کی حالت میں سمندرسے ریسکیوکرکے پہلے قریبی نجی کلینک اوربعد ازاں ایدھی ایمبولینسوں کے ذریعے سول ٹراما سینٹرل منتقل کردیا گیا۔

ایک بیہوش طالب علم کی حالت تشویشناک بنائی جا رہی ہے، سمندر میں ڈوب کرجاں بحق ہونے والے طالب علموں کی شناخت احمد کاشف،اشارب منیراورسید اشہد فاطمی شامل ہیں جبکہ نیم بہیوشی کی حالت میں اسپتال منتقل کیے جانے والے طلب علموں میں رضوان، ربیع اور عبدالمجید شامل ہیں۔

حادثے کی اطلاع ملنے پرجاں بحق ہونے والے طالب علموں کے اہلخانہ اورڈاؤمیڈیکل کالج کی انتظامیہ بھی سول اسپتال پہنچ گئی، مردہ خانے کے باہرڈاؤمیڈیکل کالج کی پرنسپل ڈاکٹر صبا سہیل نے بتایا کہ ڈاؤ میڈیکل کالج کے فائنل ایئرطالب علم پکنک پرگئے تھے اوران کے آج وارڈ آف تھے۔

ڈی 26 بیج کے تقریبا 150 طالبہ میڈیکل کالج کی انتظامیہ کے ہمراہ  سیکیورٹی گارڈز  کے ساتھ  اور اپنے پوائنٹ بسوں میں ہاکس بے پکنک پر گئے تھے اور تمام طالبہ پکنک پربحفاظت واپس آگئے اورتمام طلبہ محفوظ ہیں۔

تقریباً2 بجے کے قریب اطلاع ملی کہ کچھ طالب علموں کے ساتھ افسوسناک حادثہ پیش آیا ہے معلوم کرنے پرعلم ہوا کہ فائنل ایئرکے ہی 15طالب علموں نے اپنے اورذاتی طورپرانتظامیہ کی اجازت لیے بغیرمنوڑہ ہمالیہ کے مقام پرپکنک پرگئے تھے۔

انھوں نے بتایا کہ ذاتی طورپر 15 طالب علم پکنک پرگئے تھے جن میں سے 3 طالب علموں کی میتیں ہمیں موصول ہوئی ہیں 2 طالب علم سول ٹراما کی ایمرجنسی اورایک طالب علم میڈیکل آئی سی یومیں زیرعلاج ہے۔

انھوں نے بتایا کہ ایک طالب علم لا پتہ ہے جس کی تلاش کی جا رہی ہے، باہرڈاؤمیڈیکل کالج کی پرنسپل ڈاکٹر صبا سہیل کو سول ٹراما سینٹر کی ایمرجنسی میں موجود طالب علموں نے بتایا ہے کہ  وہ بیچ پر بال سے کھیل رہے تھے، بال اچھالنے پر گیند سمندرکی لہروں کے ساتھ چلی گئی جیسے لینے کے لیے ایک طالب علم گیا تو تیز اور اونچی لہروں نذرہوگیا، باقی طالب علم اسے بچانے کے لیے حادثے کا شکار ہوگئے۔

انھوں نے بتایا کہ حادثے میں ایک طالب علم کے علاوہ جاں بحق اوردیگرمتاثرہ تمام طالب علموں کے اہلخانہ سے رابطہ ہو گیا ہے۔

میڈیکل آئی سی یو میں زیر علاج طالب علم عبدالمجید کے اہلخانہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اب تک ان سے رابطہ نہیں ہوپا رہا ہے،ڈاؤمیڈیکل کالج کی پرنسپل نے واقعےکو بڑا سانحہ اور ایک  سیاہ دن قراردیا۔

ایم ایس سول اسپتال ڈاکٹرخالد بخاری نے بتایا کہ  حادثے میں جاں بحق تین طالب علموں کی میتیں سول ٹراما سینٹر لائی گئیں تھی  جبکہ تین 3 متاثرہ طالب علموں کولایا گیا تھا جن میں سے 2 طالب علموں کی حالت خطرے سے باہر اورایک طالب علم کی حالت تشویشناک ہے۔

Load Next Story