کاشت کار فصل کی کاشت کےلیے زمین کی ہمواری بذریعہ لیزر ٹیکنالوجی کریں
محکمہ زراعت پنجاب نے کاشتکاروں کو ربیع سیزن میں پانی کی کمی پر قابو پانے کیلئے زرعی سفارشات پر عمل پیرا ہونے کا مشورہ دیا ہے اور کہا ہے کہ گندم کی کاشت بروقت مکمل اور مقررہ شرح بیج فی ایکڑ استعمال کی جائے تاکہ نمی کے باوجود پورااگاؤ حاصل ہوسکے۔
محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہا کہ کاشتکار فصل کی کاشت کیلئے زمین کی ہمواری بذریعہ لیزر ٹیکنالوجی کریں تاکہ پانی کی بچت ہو اور دھان کے علاقوں میں گندم کاشت کرنے کیلئے زیروٹیلج ڈرل کا استعمال کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کپاس کے علاقوں میں کھڑی کپاس میں گندم کاشت کریں اور گندم کی فصل ڈرل کے ذریعے لائنوں میں کاشت کرنے کو ترجیح دیں جبکہ چھٹہ کاشت کی صورت میں کھیت میں کھیلیاں بنائی جائیں تاکہ کم وقت میں زیادہ رقبہ سیراب ہو۔
انہوں نے کہا کہ گندم کی فصل کو صرف نازک مراحل میں ہی سیراب کیا جائے نیز اگر تین پانی دستیاب ہوں تو پہلا پانی جھاڑبناتے وقت(20 سے 25دن بعد از کاشت)،دوسرا پانی گوبھ کی حالت میں یعنی کاشت کے 80سے 90دن بعد اورتیسرا پانی دودھیاہونے پر 125سے 130دن بعداز کاشت لگایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ جڑی بوٹیوں کے کنٹرول پر مکمل توجہ دیں، نائٹروجن،فاسفورس اورپوٹاش والی کھادوں کا متناسب و متوازن استعمال یقینی بنائیں اسی طرح زیادہ پانی استعمال کرنے والی فصلوں کو کم سے کم رقبہ پر کاشت کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ خشک چارہ جات کو زیادہ سے زیادہ سٹور کیاجائے تاکہ خشک سالی کے دوران تازہ چارہ دستیاب نہ ہونے کی صورت میں متبادل بندوبست ہو۔
انہوں نے کہا کہ باغات وسبزیوں کو ڈرپ،سپرنکلر کے ذریعے آبپاشی کرکے پانی کی بچت کریں اوربارش کے پانی کو تالابوں میں ذخیرہ کیاجائے تاکہ ربیع کی فصلوں کو نازک مراحل پر آبپاشی یقینی بنائی جاسکے۔