کراچی میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید ایک سال کی توسیع

رینجرز پولیس کی معاونت جاری رکھے گی، تعیناتی کی نئی مدت 9 دسمبر 2025ء سے مؤثر ہوگی

فوٹو فائل

کراچی:

سندھ کابینہ نے کراچی میں رینجرز کی تعیناتی مزید ایک سال کے لیے بڑھانے کی منظوری دے دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ سندھ کابینہ نے کراچی میں رینجرز کی تعیناتی میں مزید ایک سال کے لیے توسیع کی منظوری دے دی۔

رینجرز انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت اختیارات کے ساتھ پولیس کی معاونت جاری رکھے گی۔ سندھ رینجرز کی تعیناتی کی نئی مدت 9 دسمبر 2025ء سے مؤثر ہوگی۔

کاربن فنانس حکمت عملی کی منظوری

سندھ کابینہ نے براؤن فیلڈ سائٹس کی ازسرنو ترقی کے لیے کاربن فنانس حکمت عملی کی منظوری دی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ محکمہ ماحولیات کے ذریعے کاربن فنانس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے براؤن فیلڈ سائٹس کو دوبارہ ترقی دی جائے۔

کابینہ کو آگاہی دی گئی کہ غیر استعمال شدہ زمینوں کی نئی توانائی اور ماحولیاتی بحالی کیلئے نشاندہی کی گئی ہے، محکمہ توانائی نے پرانی صنعتوں پر سولر پارکس اور ونڈ فارمز بنانے کی تجویز دی ہے، ڈمپنگ گراؤنڈ کو بائیو گیس یا ویسٹ ٹو انرجی پلانٹس میں بدلنے کا منصوبہ ہے، محکمہ جنگلات کی طرف سے بڑی پیمانے پر جنگلات لگانے اور ویٹ لینڈز بنانے کی حکمت عملی کی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ  نے جام چاکرو سائٹ کو جدید لینڈفل بنانے اور دیگر ویسٹ سائٹس کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا۔

سندھ کابینہ نے مینگرووز کی بحالی، شہری جنگلات اور گرین بیلٹ بنانے سمیت قدرتی حل کی حمایت کی منظوری دی۔ 

وزیراعلیٰ سندھ بے ہدایت دی کہ سائنسی بنیادوں پر لینڈفل سائیٹس اور بائیو گیس کے منصوبے بنائے جائیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے براؤن فیلڈ ری ڈیولپمنٹ کیلئے وفاقی حکومت کی قومی حکمت عملی کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

ڈی ایچ اے پائپ لائن منصوبے کے لیے پانی کی فروخت کے نرخ میں نظرِ ثانی

سندھ کابینہ نے ڈی ایچ اے پائپ لائن منصوبے کے لیے پانی کے نرخ میں نظرِ ثانی کی منظوری دے دی۔ کابینہ نے ڈی ایچ اے کے لیے پانی کی قیمت 0.85 سے کم کر کے 0.60 روپے فی گیلن مقرر کرنے کا فیصلہ کیا۔

کے ڈبلیو ایس سی اور ڈی ایچ اے مذاکرات کے بعد نیا نرخ تجویز کیا گیا، ادائیگی کا دورانیہ 10 سال برقرار رہے گا۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ منصوبے کی مالی پائیداری اور ڈی ایچ اے کے لیے قابلِ برداشت نرخ کو مدنظر رکھا گیا ہے۔

Load Next Story