چینی سائنس دانوں کا رعشے کے علاج میں اہم پیشرف کا دعویٰ
چینی محققین نے پارکنسنز (رعشہ) مریض کے لیے ایک نئی اسٹیم سیل تھراپی ایجاد کی ہے جس نے مبینہ طور برسوں سے اس بیماری میں مبتلا افراد کی علامات میں فوری کمی واقع کی ہے۔
پارکنسنز بیماری ایک اعصابی بیماری ہے جو عموماً جسم کے حرکت کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے اور دماغ کے ایک حصے (جو ڈوپمائن ہارمون پیدا کرتا ہے) میں نرو خلیات کے مرنے کی صورت میں یہ بیماری لاحق ہوتی ہے۔
فی الحال اس بیمار کا کوئی علاج نہیں ہے اور جو بھی علاج کیا جاتا ہے وہ اس بیماری کی علامات کو قابو میں رکھنے پر توجہ دیتا ہے۔
متعدد علاج دماغ میں وقتی طور پر ڈوپمائن پہنچا دیتے ہیں لیکن دماغ میں مرتے نیورونز کے معاملے میں ناکام ہوتے ہیں۔
اب چین کے محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اپنی اسٹیم سیل تھراپی کے انتہائی مؤثر نتائج حاصل کیے جس سے رعشے کے مریضوں کو اپنے جسم کی کھوئی ہوئی حرکت واپس حاصل کرنے میں مدد ملی ہے۔