فیکٹ چیک: سڈنی فائرنگ میں پاکستانی نوجوان کو ملوث قرار دینے کی بھارتی مہم بےنقاب
آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے ساحل پر ہونے والے دہشتگردانہ واقعے کے بعد اسرائیلی اور بھارتی میڈیا نے منظم پروپیگنڈا کر کے واقعے کو پاکستان سے منسلک کرنے کی ناکام کوشش کی جب کہ مبینہ ملزم کو پاکستانی قرار دینے کی بھارتی مہم بے نقاب ہوگئی۔
گزشتہ روز آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعے میں حملہ آور سمیت 16 افراد ہلاک اور 40 کے قریب زخمی ہوئے تھے۔ ایک حملہ آور پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا تھا جبکہ دوسرا حملہ آور زخمی حالت میں گرفتار ہو گیا تھا جو اب بھی اسپتال میں زیر علاج ہے۔
آسٹریلوی حکام نے تاحال کسی حملہ آور کی شناخت ظاہر نہیں کی لیکن اس حملے کے بعد آسٹریلوی میڈیا میں یہ خبر گردش کرنے لگی کہ ایک حملہ آور کا نام نوید اکرم ہے۔
آسٹریلوی میڈیا نے اگرچہ حملہ آور کی قومیت کے حوالے سے کوئی معلومات فراہم نہیں کیں لیکن مبینہ حملہ آور کا نام سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر اس کی شناخت سے متعلق طرح طرح کی قیاس آرائیوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
بہت سے اکاؤنٹس نے، جن میں سے متعدد کا تعلق انڈیا سے بھی تھا آسٹریلوی میڈیا میں نشر کی جانے والی حملہ آور کی تصویر کے ساتھ ساتھ ایسی تصاویر بھی شیئر کیں جن میں ایک نوجوان کو پاکستانی کرکٹ ٹیم کی جرسی پہنے دیکھا جا سکتا تھا۔
Nuclear proliferation https://t.co/wIzBJ4ONkl
— #𝕎𝕒𝕣 ℍ𝕠𝕣𝕚𝕫𝕠𝕟 (@WarHorizon) December 15, 2025
ان تصاویر کے ساتھ موجود پیغامات میں یہ الزام تراشی کی گئی کہ مذکورہ نوجوان جس کا نام نوید اکرم ہے وہ بونڈائی حملے میں ملوث تھا اور اس کا تعلق پاکستان کے شہر لاہور سے ہے۔ ان پیغامات میں حملہ آور نوید اکرم کو پاکستان کی ہمدرد یونیورسٹی کا گریجویٹ بھی قرار دیا گیا۔
This pakistani Islamist carried out the terror attack in Australia's Bondy Beach today
What could be his religion I wonder? pic.twitter.com/hp098BMHgw— Hindutva Knight (@HPhobiaWatch) December 14, 2025
ان الزامات کے بعد پاکستانی اکاؤنٹس کی جانب سے جوابی مہم میں انھیں فیک نیوز قرار اور پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش قرار دیا گیا۔
سڈنی میں مقیم نوید اکرم نے سوشل میڈیا پر ہونے والے پروپیگنڈے پر جواب دیتے ہوئے اپنا ویڈیو پیغام جاری کیا۔ انہوں نے بونٹی میں ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
نوید اکرم نے بونڈی حملے میں گرفتاری سے متعلق اپنی تصاویر استعمال کرنے پر میڈیا اداروں اور سوشل میڈیا صارفین کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس حرکت کی وجہ سے اُن کی زندگی خطرے میں پڑھ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا اس حملے سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی مجھے گرفتار کیا گیا ہے۔ نوید اکرم نے میڈیا اداروں اور سوشل میڈیا صارفین سے اپیل کی کہ وہ تصدیق کے بعد تصویر چلائیں۔
پاکستانی نوجوان نے کہا کہ بونڈی حملے میں گرفتار ہونے والے حملہ آور کی شناخت نوید اکرم کے نام سے ہوئی جس کے بعد میرے فیس بک اکاؤنٹ سے تصاویر اٹھا کر چلائی جارہی ہیں، اس پروپیگنڈے کو میں مکمل طور پر مسترد کرتا ہوں۔
Breaking 🚨 Naveed Akram Video 🚨
Exposing propaganda Naveed Akram from Lahore who lives in Sydney came on camera to prove his identity and how some media platforms put his life in danger by circulating his picture as alleged #bondibeach attacker.#BondiBeach #Australia pic.twitter.com/94KRxoU8Ec