سمندروں سے منشیات کی ترسیل میں 94 فیصد کمی، اب زمینی کارروائی ہو گی، صدر ٹرمپ

فینٹانول کو وہ وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والا اسلحہ سمجھتے ہیں، امریکی صدر

واشنگٹن:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سمندری راستوں سے منشیات کی ترسیل میں 94 فیصد کمی آچکی ہے، جبکہ منشیات فروشوں کے خلاف زمینی کارروائی کا آغاز بھی کیا جا رہا ہے۔  

ان کا کہنا تھا کہ یوکرین اور یورپی رہنماؤں کے ساتھ جنگ بندی سے متعلق مثبت اور حوصلہ افزا بات چیت ہوئی ہے اور یوکرین–روس تنازع کے خاتمے کے لیے معاملات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ کے مطابق امریکہ یوکرین اور روس کے درمیان جنگ بندی کے لیے بھرپور کردار ادا کر رہا ہے، جبکہ یورپی لیڈروں کی جانب سے انہیں مکمل حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے بھی اس حوالے سے بات چیت ہوچکی ہے۔

خطاب میں صدر ٹرمپ نے منشیات کے خلاف جاری مہم پر بات کرتے ہوئے کہا کہ فینٹانول کو وہ وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والا اسلحہ سمجھتے ہیں، جو کیریبئن کے راستے اسمگل بھی کیا جاتا ہے۔

غیر قانونی تارکین وطن سے متعلق بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ میکسیکو بارڈر سے غیر قانونی داخلہ مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔

ان کے بقول جب انہوں نے اقتدار سنبھالا تو بارڈر جرائم پیشہ عناصر کے کنٹرول میں تھا، تاہم صرف دو ماہ میں امریکہ کے بدترین بارڈر کو محفوظ ترین سرحد میں تبدیل کر دیا گیا۔

صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ بائیڈن کے دور میں 25 ملین افراد غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہوئے۔

صدر ٹرمپ نے میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے اعلان کیا کہ بی بی سی کے خلاف جلد قانونی کارروائی کی جائے گی۔

مشرق وسطیٰ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے حماس کے ایک رہنما کو نشانہ بنانے کے بعد یہ جائزہ لیا جا رہا ہے کہ آیا سیز فائر کی خلاف ورزی ہوئی یا نہیں۔

داخلی سلامتی پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ براؤن یونیورسٹی میں فائرنگ کرنے والے حملہ آور کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا، جبکہ شام میں امریکی فوج پر حملہ کرنے والوں کو سخت جواب دیا جائے گا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکہ اپنی سلامتی، سرحدوں اور عالمی امن کے معاملے پر کسی قسم کی نرمی نہیں برتے گا اور قومی مفاد کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔

Load Next Story