یوکرین جنگ کے خاتمے کی نئی امید، امریکا نے روس اور یوکرین کو آمنے سامنے بٹھانے کا فیصلہ کر لیا

واشنگٹن نے چھ ماہ بعد پہلی مرتبہ یوکرین، امریکا اور روس کے درمیان آمنے سامنے مذاکرات کی پیشکش کی ہے

امریکا نے یوکرین اور روس کے درمیان جنگ کے خاتمے کے لیے براہِ راست مذاکرات کی تجویز دے دی ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ واشنگٹن نے چھ ماہ بعد پہلی مرتبہ یوکرین، امریکا اور روس کے درمیان آمنے سامنے مذاکرات کی پیشکش کی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ مجوزہ مذاکرات امریکی شہر میامی میں ہو سکتے ہیں، جہاں یوکرینی، روسی اور یورپی سفارتی وفود جمع ہو رہے ہیں۔

مذاکرات کی ثالثی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کریں گے، جبکہ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر بھی اس عمل میں شامل ہیں۔

یوکرینی صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ اگر ابتدائی ملاقات کے مثبت نتائج سامنے آئے تو یورپی ممالک کی شمولیت بھی منطقی ہوگی۔ دوسری جانب روسی ایلچی کریل دمترییف نے بھی میامی روانگی کی تصدیق کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ امن کی راہ نکل سکتی ہے۔

امریکی حکام کے مطابق امریکا یوکرین کو سیکیورٹی ضمانتیں دینے پر غور کر رہا ہے، تاہم یوکرین پر کوئی معاہدہ زبردستی مسلط نہیں کیا جائے گا۔ امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے واضح کیا ہے کہ یوکرین کی رضامندی کے بغیر کوئی امن معاہدہ ممکن نہیں۔

یاد رہے کہ یوکرین اور روس کے درمیان آخری براہِ راست مذاکرات جولائی میں استنبول میں ہوئے تھے، جن کے نتیجے میں قیدیوں کا تبادلہ ہوا تھا، تاہم جنگ بندی پر کوئی ٹھوس پیش رفت نہیں ہو سکی تھی۔

متعلقہ

Load Next Story