گورنر گلگت بلتستان مہدی شاہ کا علیحدہ صوبے کا مطالبہ

گلگت بلتستان کی حق تلفی ہو رہی ہے آزاد کشمیر طرز پر یہاں بھی احتجاجی تحریک شروع ہوسکتی ہے، مہدی شاہ

فوٹو: فائل

لاہور:

گلگت بلتستان کے گورنر مہدی شاہ نے الگ صوبے کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ گلگت بلتستان کی حق تلفی ہو رہی ہے اور اسی لیے یہاں بھی آزاد کشمیر طرز پر احتجاجی تحریک شروع ہوسکتی ہے۔

گورنر گلگت بلتستان مہدی شاہ نے جاتی امرا لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وسائل ہمارے ہیں جبکہ فائدہ ہمارے علاوہ پورے پاکستان کو ہو رہا ہے، گلگت بلتستان کی حق تلفی ہو رہی ہے اس لیے آزاد کشمیر طرز پر یہاں بھی احتجاجی تحریک شروع ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکز میں مسلم لیگ (ن) کے ساتھ پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی اتحادی حکومت ہے لیکن ہمیں کچھ نہیں مل رہا ہے، احسن اقبال وہاں آئے اور کہا کہ 200 میگا واٹ بجلی پیدا کرنا کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن کچھ نہیں کیا۔

مہدی شاہ نے کہا کہ ہر صوبہ کہتا ہے کہ ہمیں ہمارا شیئر پورا ملنا چاہیے اور جب ہمارا علیحدہ صوبہ بنے گا توہمیں بھی مناسب شیئر ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کشمیر کے علاقوں پر قبضہ کرلیا ہم نے کچھ نہیں کیا، اس وقت وزیر اعظم عمران خان اور اس کو لانے والے بہتر فیصلہ کرتے ہوئے اپنے علاقوں پر کنٹرول سنبھال لیتے تو شاید جان چھوٹ جاتی۔

گورنر گلگت بلتستان نے کہا کہ ہماری زمین اور پہاڑ ایک ہیں لیکن علاقے کو متنازع قرار دے کر ہمیں سہولتوں سے محروم کیا جا رہا ہے، میں کہتا ہوں کہ بجلی کی پیداوار کے لیے جو پانی استعمال ہو رہا ہے، وہ ہمارے ہاں سے آرہا ہے لیکن ہمارا خیال نہیں رکھا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 27 ویں ترمیم میں ہمارے دو مطالبات تھے، پہلا مطالبہ اسمبلی میں سیٹیں 24 سے بڑھا کر 30 کرنے کا تھا، احسن اقبال صاحب آپ نے جو وعدہ کیا تھا وہ پورا کریں اور 200 میگا واٹ کے بجائے 50 میگا واٹ بجلی ہی دے دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم لوگ باقی صوبوں کی نسبت اپنی مرضی سے آزاد ہو کر پاکستان میں شامل ہوئے ہیں، جب ہمارے الیکشن آتے ہیں تو سیاست دان وعدے کرتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف نے 100 میگا واٹ بجلی دینے کا وعدہ کیا ہے امید ہے مل جائے گی۔

مہدی شاہ نے مرکزمیں اتحادی جماعت سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کا اتحادی ہونا فائدے میں نہیں اور یہ بات میں نے پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں بھی کی تھی۔

Load Next Story