’ ابھی تو گرفتاری ہوئی ہے، اتنی جلدی کیا ہے‘؟ 5سال تک مفرور قتل کےملزم کی درخواستِ ضمانت مسترد

جو ملزم اتنے سال مفرور رہا، وہ دو ماہ بھی جیل میں نہیں رہ سکتا؟ جسٹس نعیم اختر افغان کے ریمارکس

سپریم کورٹ نے پانچ سال تک مفرور رہنے والے قتل کے ملزم کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے مانسہرہ میں قتل اور اقدامِ قتل کے ملزم اورنگزیب کی درخواستِ ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کر دی۔

جسٹس نعیم اختر افغان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، جس کے دوران ملزم کے وکیل نے پوسٹ مارٹم رپورٹ اور سائٹ پلان میں تضاد کا موقف اپنایا؛ تاہم عدالت نے ملزم کے طویل عرصے تک روپوش رہنے پر ریمارکس دیے۔

سرکاری وکیل زاہد یوسف نے عدالت کو بتایا کہ ملزم 2020 سے 5 سال، 2 ماہ اور 12 دن تک مفرور رہا اور اسے حال ہی میں 11 نومبر 2025 کو گرفتار کیا گیا ہے۔

جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیے کہ جو ملزم اتنے سال مفرور رہا، وہ دو ماہ بھی جیل میں نہیں رہ سکتا؟ اگر ملزم جلد گرفتاری دیتا تو اب تک ٹرائل مکمل ہو چکا ہوتا۔

عدالت نے ٹرائل جلد مکمل کرنے کی استدعا پر ریمارکس دیے کہ ابھی تو گرفتاری ہوئی ہے، اتنی جلدی کیا ہے، جس کے بعد درخواستِ ضمانت نمٹا دی گئی۔

Load Next Story