بھارتی فوجی کی ریاستی دہشت گردی؛ دو بنگلادیشی نوجوانوں کو گولیاں مارکر قتل کردیا

بنگلادیشی نوجوان سرحد کے نزدیک بیٹل نٹ جمع کر رہے تھے

بھارتی بارڈر فورس نے سرحد پر دو بنگلادیشی نوجوانوں کو بیدردی سے قتل کردیا

حال ہی میں بنگلادیش میں نوجوان طالب علم رہنما کے سرعام قتل کے دونوں ملزمان کے غیرقانونی طور پر سرحد عبور کرکے بھارت میں پناہ لینے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت اور بنگلادیش کے درمیان تعلقات شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خاتمے اور پھر نئی دہلی فرار ہونے کے بعد کشیدہ ہوگئے تھے۔

اس کے بعد ڈھاکا میں نوجوان طالب علم رہنما عثمان ہادی کے بہیمانہ قتل کے بعد مرکزی ملازمین کے بھارت فرار ہونے سے اس کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا تھا۔

ابھی یہ کشیدگی کم نہیں ہوئی تھی کہ بھارت کی سرحدی فورس نے 19 سالہ عاشق الرحمان اور 22 سالہ مشاہد کو قتل کردیا۔

دونوں ضلع سلہٹ کے سرحدی گاؤں ترونگ کے رہائشی تھے اور سرحدی علاقے میں بیٹل نٹ جمع کر رہے تھے۔

بنگلادیش کے علاقے کمپانی گنج پولیس اسٹیشن کے انچارج شفیق الاسلام نے نوجوانوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لاشیں ضروری کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کی جائیں گی۔

اس واقعے پر ڈھاکا میں شدید ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔ بنگلادیشی حکومت نے واقعے کی شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف فوری کارروائی پر زور دیا ہے۔

یاد رہے کہ بھارتی سرحد پر متعدد بنگلادیشی شہریوں کی ہلاکتوں کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جن پر ڈھاکا کی جانب سے احتجاجی مراسلے اور سفارتی سطح پر بات چیت کی گئی مگر دیرپا حل سامنے نہ آ سکا۔

 

Load Next Story