ائیرپورٹ اتھارٹی کی جانب سے کروڑوں روپے کا وصول کردہ ٹیکس قومی خزانے میں جمع نہ کروائے جانےکا انکشاف
فوٹو: فائل
پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی (پی اے اے) کی جانب سے ائیرلائنزسے وصول کردہ کروڑوں روپے کا ائیرپورٹ ٹیکس سرکاری خزانے میں جمع نہ کرائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے آڈٹ کے دوران انکشاف ہوا کہ پاکستان ائیر پورٹس اتھارٹی نے 2024،2025 میں ائیرلائنزسے وصول کردہ کروڑوں روپے کا ٹیکس سرکاری خزانے میں جمع نہیں کرایا۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق اتھارٹی نے 46 کروڑ 87 لاکھ 55 ہزارروپے کا ائیرپورٹ جمع کیا تاہم اسے سرکاری خزانے میں جمع نہیں کرایا۔ ٹیکس کی رقم سال برائے 2023،2024 میں مسافروں کوجاری ٹکٹس کی مد میں وصول کی گئی۔ رقم جمع نہ کرائے جانے پرمبینہ بے ضابطگی کے بارے دسمبر2024 میں اتھارٹی کو بھی آگاہ کیا گیا۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق اتھارٹی کی جانب سے رقم کی عدم وصولی کا اعتراف اور وصولی پر جمع کرانے کا جواب دیا گیا، ائیر پورٹ ٹیکس کی عدم وصولی اتھارٹی کے کمزورمالی سسٹم کی نشاندہی کرتی ہے۔
آڈیٹرز کی رقم وصولی کے لئے اتھارٹی کو کنکریٹ اقدامات کئے جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ترجمان پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی کےمطابق پی اے اے ہمیشہ ائیرپورٹ ٹیکس جمع کرواتی آئی ہے اور ملک کے سب سے بڑے ٹیکس دہندگان میں شامل ہےْ
انہوں نے کہا کہ پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی نے براہ راست اور بالواسطہ ٹیکسز میں مالی سال 2025 کے لئے 200 ارب روپے سے زائد ادا کیے، مالی سال 2025 میں صرف انکم ٹیکس کی مد میں 65 ارب روپے کی خطیر رقم ادا کی جبکہ ائیرلائینز کے ذمہ 755۔468 ملین روپوں میں نوے 90 فیصد سے زیادہ رقم پی آئی اے سے متعلق ہے۔
ترجمان نے وضاحت کی کہ 6 سے 7 فیصد رقم ان ائیرلائنز کے زمہ ہے جو ختم ہوچکیں، قانونی کارروائی بہرحال جاری ہے۔ پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی ملکی ایوی ایشن معیشت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔