خیبرپختونخوا میں سال 2025 سیاسی تلخیوں کا ساتھ رخصت ہونے کے قریب
خیبرپختونخوا میں سال 2025 سیاسی تلخیوں کا ساتھ رخصت ہورہا ہے، رواں سال دہشت گردی کے واقعات کی تلخ یادیں چھوڑ کر جارہا ہے، دارالحلعوم حقانیہ، ایف سی ہیڈکوارٹر پر خودکش حملے ہوئے، جے یو آئی(س) کے مولانا حامد الحق حقانی خودکش دھماکے میں شہید ہوئے، جنوبی اضلاع اور قبائلی علاقے دہشت گردوں کے نشانے پر رہے، سال 2025 تلخ یادیں لیکر رخصت ہورہا ہے۔
رواں سال میں سیاسی میدان گرم رہا، خیبرپختونخوا میں صوبائی حکومت ڈگمگاتی رہی، کئی بار گورنر راج لگنے کی افواہیں گردش کرتی رہیں، 2025 صوبے کے وزیراعلی کی تبدیلی سال ثابت ہوا۔
بانی چیرمین پی ٹی آئی نے سابق وزیراعلی علی امین گنڈاپور کو ان کے عہدے سے ہٹادیا اور سہیل آفریدی کو نیا وزیراعلی نامزد کیا، علی امین گنڈاپور نے وزارت اعلی کے منصب سے مستعفی ہونے سے چند روز قبل ہی دو اکتوبر کو خیبر پختو نخوا کابینہ میں ردوبدل کی گئی۔
علی امین گنڈاپور کے مستعفی ہونے کے بعد نئے وزیراعلی کے حلف کا معاملہ بھی اختلافات کا شکار رہا اور حلف کے لیے تحریک انصاف کو عدالت سے رجوع کرنا پڑا۔
عدالتی احکامات پر گورنر خیبرپختونخوا کو نئے وزیراعلی سے حلف لینا پڑا، وزیراعلی سہیل آفریدی کو بانی چیرمین سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر حکومتی معاملات میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
بانی چیرمین سے مشاورت کے بغیر کابینہ تشکیل دینا پڑی، سیاسی تلخ یادوں کی طرح خیبرپختونخوا کا امن بھی 2025 میں برباد رہا، باجوڑ میں اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی پر حملہ ہوا پانچ جس میں اسسسٹنٹ کمشنر سمیت پانچ افراد جاں بحق ہوئے، دارالعلوم حقانیہ میں خودکش حملہ ہوا جس میں جے یو آئی کے سربراہ مولانا حامد الحق سمیت چھ افراد شہید ہوئے۔
صوبے میں 8 خودکش حملے ہوئے، 1 ہزار 588 دہشت گردی کے واقعات پیش آئے، بنوں ضلع دہشت گردی سے شدید متاثر ہورہا، پشاور میں ایف ہیڈکوارٹر پر حملہ ہوا، رواں سال خیبرپختونخوا کے قبائلی اور جنوبی اضلاع دہشت گردی کا شکار رہے