عدالت کا اربوں کی مبینہ کرپشن کے ملزم کیخلاف ریفرنس ختم کرنے کا حکم
فوٹو: فائل
سندھ ہائیکورٹ نے ڈاکٹر عاصم و دیگر کیخلاف گیس کے ٹھیکوں کی مد میں 17 ارب کی مبینہ کرپشن کیس میں شریک ملزم خالد رحمان کیخلاف ریفرنس ختم کرنے کا حکم دیدیا۔
ہائیکورٹ نے ڈاکٹر عاصم و دیگر کیخلاف گیس کے ٹھیکوں کی مد میں 17 ارب کی مبینہ کرپشن کے کیس میں شریک ملزم خالد رحمان کے خلاف ریفرنس ختم کرنے کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ایف آئی اے اگر چاہے تو معاملے کی نئے سرے سے انکوائری کرسکتا ہے۔ ایف آئی اے اگر نئی انکوائری شروع کرے تو قانون کے مطابق کرے۔ عدالت انکوائری اور انوسٹیگیشن میں مداخلت نہیں کرسکتی تاہم شہریوں کے بنیادی حقوق اور جینے کا حق ہوتا ہے۔
عدالت نے کہا کہ درخواستگزار خالد رحمان ایک شاندار تعلمی ریکارڈ رکھتے ہیں۔ یہ مناسب نہیں ہے انکے سر پر اس کیس کی تلوار لٹکتی رہے۔ لہذا تمام فریقین کی رضا مندی سے درخواستگزار کیخلاف کیس ختم کیا جاتا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ نیب کی جانب سے درخواستگزار و دیگر کیخلاف 5 مارچ 2016 کو احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا تھا۔ احتساب عدالت نے درخواستگزار کی بریت کی درخواست مسترد کردی تھی۔ نیب ترمیم کے بعد احتساب عدالت نے درخواست گزار و دیگر کے خلاف ریفرنس ایف آئی اے کو بھیج دیا تھا۔ ایف آئی اے ابھی تک فیصلہ نہیں کرسکا کہ درخواستگزار کیخلاف کیس چلانا ہے یا نہیں۔