پروین شاکر کی اکتیسویں برسی پر خراج عقیدت

پروین شاکر 26 دسمبر 1994 کو اسلام آباد میں ایک ٹریفک حادثے کا شکار ہوکر چل بسی تھیں

پروین شاکر 26 دسمبر 1994 کو 42 سال کی عمر میں اسلام آباد میں ایک ٹریفک حادثے میں چل بسیں فوٹوفائل

اردو ادب کی معروف شاعرہ پروین شاکر کی اکتسویں برسی پر آج انھیں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

اس سلسلے میں پروین شاکر ٹرسٹ کے زیر اہتمام آئی ایٹ قبرستان میں ان کی قبر پر ٹرسٹ اور محکمہ کسٹم کے حکام کی جانب سے قبر پر پھولوں کی چادریں چڑھائی گئیں 

اس موقع پر ادبی شخصیات اور مقررین نے پروین شاکر کی ادبی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ پروین شاکر ٹرسٹ کی چیئرپرسن پروین آغا قادر کا کہنا تھا کہ آج بھی پروین شاکر کی شاعری خوشبو کی مانند موجود ہے جس کو ہم سب محسوس کرسکتے ہیں۔

پروین شاکر 24 نومبر 1952 کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے انگریزی ادب میں ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ انہوں نے اپنی منفرد شاعری کی کتاب ’’خوشبو‘‘ سے اندرون و بیرون ملک بے پناہ مقبولیت حاصل کی۔ انہیں اپنی پہلی کتاب پر آدم جی ایوارڈ سے نوازا گیا۔

ان کے دیگر شعری مجموعے خود کلامی، صد برگ، انکار، ماہ تمام اور کف آئینہ کو بھی بے پناہ پذیرائی حاصل ہوئی۔

دعا سے قبل پروین شاکر ٹرسٹ کے زیر اہتمام قرآن خوانی کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں ان کے درجات کی سربلندی کےلیے دعا کی گئی۔

یاد رہے کہ پروین شاکر 26 دسمبر 1994 کو اسلام آباد میں ایک ٹریفک حادثے کا شکار ہوکر چل بسی تھیں۔

Load Next Story