پاکستان کی چین کو سی فوڈ کی برآمدات میں 24 فیصد اضافہ
پاکستان کی چین کو سمندری غذا (سی فوڈ)کی برآمدات میں جنوری سے نومبر 2025 کے دوران 24 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا جو 2025 کے پہلے گیارہ مہینوں میں تقریباً 235.7 ملین ڈالر کی مالیت تک پہنچ گئیں جبکہ 2024 کے اسی عرصے میں یہ برآمدات 188.95 ملین ڈالر تھیں۔
چین کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز (جی اے سی سی) کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کے وزارت تجارت کے حکام نے بتایا کہ یہ نمایاں اضافہ چینی مارکیٹ میں اعلیٰ معیار کی سمندری غذا کی مصنوعات کی بڑھتی ہوئی مانگ کی عکاسی کرتا ہے۔ اہم برآمدی سی فوڈ میں فروزن مچھلی جن میں اینکوویز، میکریل اور اسکویڈ جیسی اقسام شامل ہیں ، کی مالیت میں خاطر خواہ اضافہ دیکھا گیا۔
فروزن مچھلی کی برآمدات 2024 کی 46 ملین ڈالر سے بڑھ کر 2025 میں 57 ملین ڈالر سے زیادہ ہو گئیں جو مجموعی اضافے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔
اسی طرح تازہ کیکڑے کی برآمدات جنوری سے نومبر 2025 تک 31.93 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 27.77 ملین ڈالر تھیں۔ چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق فروزن کٹل فش اور اسکویڈ کی برآمدات 24.7 ملین ڈالر تک بڑھ گئیں، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 23.8 ملین ڈالر تھیں۔
حکام کے مطابق چین اور پاکستان کے درمیان بہتر تجارتی تعلقات، خاص طور پر چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)، نے لاجسٹکس کو ہموار کیا ہے جس سے شپنگ کا وقت کم ہوا اور مسلسل سپلائی یقینی بنائی گئی۔
پاکستان میں سمندری غذا کی پروسیسنگ کی صلاحیتوں میں بہتری، جو یہ یقینی بناتی ہے کہ مصنوعات چینی فوڈ سیفٹی کے سخت معیاروں پر پورا اتریں، نے پاکستان کو معیاری سمندری غذا کے قابل اعتماد سپلائر کے طور پر مضبوط کیا ہے۔ ان عوامل کے ساتھ پاکستان کی سمندری غذا کی برآمدات مزید بڑھنے کی توقع ہے۔