چین کا ایک اور کارنامہ، ٹرین کا دو سیکنڈز میں 700 کلومیٹر طے کرکے ریکارڈ
فوٹو: بین الاقوامی میڈیا
چینی سائنس دانوں نے حال ہی میں ایک تجربے کے ذریعے دنیا کو حیران کردیا ہے جس کے حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ ایک میگلیو ٹرین کا تجربہ کیا گیا جو صرف دو سیکنڈ میں 700 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک پہنچ گئی اور یہ رفتار آنکھ سے واضح طور پر دیکھنا بھی مشکل ہے۔
غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق چین کی نیشنل یونیورسٹی آف ڈیفنس ٹیکنالوجی کے سائنس دانوں نے 25 دسمبر کو اس سپر فاسٹ ٹرین کا تجربہ کیا اور تقریباً ایک ٹن وزن والی یہ ٹرین ایک خاص 400 میٹر لمبی ٹریک پر چلائی گئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ تجربے کے دوران ٹرین صرف چند لمحوں میں ریکارڈ رفتار تک پہنچ گئی اور پھر محفوظ طریقے سے روک دی گئی۔
سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ یہ اب تک کی تیز ترین سپر کنڈکٹنگ الیکٹرک میگلیو ٹرین ہے، جس پر انجینئرز کی ٹیم گزشتہ 10 سال سے کام کر رہی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں برس جنوری میں ٹرین نے اسی ٹریک پر 648 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار حاصل کی تھی لیکن اب اس نے 700 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار عبور کر کے ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔
🚄🇯🇵 Le train japonais Maglev L0 ne se contente pas d’être rapide : il redéfinit littéralement la notion de vitesse dans le transport moderne.
Grâce à la lévitation magnétique, il flotte au-dessus de son rail, éliminant toute friction et lui permettant d’atteindre plus de 600… pic.twitter.com/hnV4VnZ3Ro— Le Contemplateur (@LeContempIateur) December 4, 2025
میگلو ٹرینیں ٹریک کو نہیں چھوتیں
رپورٹ کے مطابق میگلیو ٹرین کی خاص بات یہ ہے کہ یہ ٹریک کو نہیں چھوتی ہیں اور اس تجربے کی ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹرین ٹریک پر بجلی کی طرح تیزی سے دوڑتی ہوئی نظر آ رہی ہے اور اس کے پیچھے ہلکی دھند چھا جاتی ہے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مضبوط مقناطیس ٹرین کو ہوا میں اٹھا کر اسے آگے بڑھاتے ہیں چونکہ پہیوں اور ٹریک کے درمیان کوئی رابطہ نہیں ہوتا، اس لیے فریکشن نہیں ہوتی، جس کی وجہ سے ٹرین بہت زیادہ رفتار سے سفر کر سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ اسی ٹیکنالوجی کو مستقبل میں راکٹ لانچ کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے اگر یہ ٹیکنالوجی مسافر ٹرینوں کے لیے اپنائی گئی، تو بڑے شہروں کے درمیان سفر صرف چند منٹوں میں مکمل کیا جا سکتا ہے۔