ّ(پاکستان ایک نظر میں) – مبارک ہو مبارک ہو

جشن آزادی مبارک ہو کپتان صاحب۔۔

مبارک ہو مبارک ہو مبارک ہو انقلاب القادری صاحب۔

بھٹی بھڑک اٹھی ،چتا جل اٹھی۔۔ شہادت شیلنگ میں لپٹی آپ کو گلے لگانے کو بے تاب ہے ۔۔بادشاہ سلامت کا جلال اور ٹھمکا پارٹی کے جلوے آپس میں ٹکرا گئے لیکن ۔ آپ کا وزیر اعظم بننے کا سپنا آپ کے ساتھ کنٹینر میں ہی چھپا بیٹھا ہے ۔ باہر آئیے گولیوں کی برسات میں تاج پوشی کروائیے ۔۔کفن پوش قادری صاحب آئیے بیعت لیجئے ان لاشوں سے جن کے زندہ وجود کو آپ دونوں لہو میں بھیگتا چھوڑ کر بھاگ گئے ۔۔

خان صاحب آمریت کی باقیات کو، کرپشن کی شیطانی ذریات کو ساتھ ملا کر آپ بادشاہت کے خلاف انقلاب لانے چلے تھے نا ؟ مجھے یہ بتاددیجئے کہ شاہ محمود قریشی کی پیری مریدی میں آپ کو جبر کیوں نظر نہیں آیا ۔۔ دھاندلی تو کراچی میں بھی ہوئی نا۔ کراچی کو روتا بلکتا چھوڑ ، زارا شاہد جو آپ ہی کی پارٹی کی کارکن تھیں ان کے قاتلوں کے ہاتھ پر دستانے چڑھانے والوں سے ہاتھ ملا لیا ؟؟ ان کا خون ناحق نظر نہیں آیا آپ کو۔۔ جن کے خلاف ایف آئی آر کٹوانی تھی ۔۔ ان کے خلاف خاموشی اختیار کر لی ؟ صرف اس وجہ سے کہ آپ کو اجازت نہیں ملی؟

اس طرح استعفی مانگنا تو ایسا ہے جیسے کسی کو پی آٹی آئی یا قادری پارٹی کی کسی عزت دار لڑکی کا رشتہ چاہئے ہو اور یہ کوئی غلط اور غیرقانونی بھی ڈیمانڈ بھی نہیں ۔۔ لیکن کیا اس کے گھر میں گھس کر لڑکی اٹھا لی جائے تو وہ مبارک ہو مبارک ہو کہہ کر آزادی ڈانس کرے گا ؟ یا قانونی کاروائی کرے گا۔ پی ٹی آئی اور قادری کی ڈیمانڈز بالکل جائز تھیں لیکن طریقہ وہ تھا جو تحریک طالبان نے اختیار کیا فرق یہ تھا کہ ان کے ہاتھ میں بندوقیں تھیں اور ان کے ہاتھ میں کفن ۔۔ لیکن انجام تو دونوں کا واضح ہے ۔۔ سسٹم کرپٹ ہے ۔۔ اشرافیہ رزیل ہے ۔۔ لیکن دو غلط مل کر ایک صحیح کیسے بنا سکتے ہیں ۔۔ ؟

اور اگر اتنا شوق ہے تو دیواریں پھاندتے وقت اور سرکاری عمارتوں کی تاریں کاٹتے وقت آپ اور آ پکے لیڈر کہاں تھے ۔۔ وہاں مرنے والے معصوم ہی تھے ۔۔ جن کو آپ نے انقلاب کا چونا لگایا تھا آپ ہی کی پارٹی کے جاوید ہاشمی کہتے ہیں کہ آگے جانے کا فیصلہ عمران خان کا اپنا تھا اور شیخ رشید نے بھی خوب کان بھرے ۔۔ وہ شیخ رشید جن کی بھینسیں مشہور ہیں لیکن انہوں نے معصوم انقلابیوں کو قربانی کی گائے بنا دیا۔۔

انقلاب ایسے نہیں آتے ۔۔ انقلاب آتے ہیں خواب سے ۔۔ خواب آتے ہیں جواز سے جواز آتے ہیں آداب سے آداب ہوتے ہیں تو خوابوں کو شباب ملتا ہے ۔ اور آپ کا جواز ؟ آپ کا جواز تو شادی ہے ۔۔ نئے پاکستان میں شادی ؟ مذاق ہی سہی ۔۔ لیکن کیا یہ مذاق مذاق میں اتنے لوگ مروادئے آپ نے ؟ ڈر ہے اس وقت سے جب آپ سنجیدہ ہونگے۔۔

بم کے فیتے پر آگ بھڑکا کر ان کے سامنے لوگوں کو سانپ کی طرح جھومنے پر مجبور کرجانا اور بارود کی بو آتے ہی بھاگ جانا ؟

لیکن یہ سب شکوے فضول ہیں ۔۔ یہ سب گلے بیکار ہیں ۔۔ شکوہ ان لوگوں سے ہے جو اندھا دھند سپورٹ کرتے رہے ۔۔ اور آخر میں کیا ملا ؟؟ لیڈران کرام کی جگہ گیڈران کرام ۔۔ گیس کے غبارے سے ڈر جانے والے ۔۔ گولیوں کے سامنے کیوں آئیں گے ۔۔ ہم سب کو انصاف چاہئے انقلاب چاہئے ۔۔ لیکن گیدڑ کی لیڈری میں نہیں ۔۔تحریک انصاف کے منشور کے عین مطابق ۔ لیکن جب منشور پر عمل کرنے کا وقت آیا تو آپ خود منتشر ہوگئے ۔۔ اور جو لوگ ثالث بن کر بے غرضی کے ساتھ امن کے ساتھ آگے چلنے کی بات کرتے ہیں وہ لوگ آپ اور آپ کے سپورٹرز کو منافق لگتے ہیں ۔وکٹ کے دونوں طرف کھیلنے والے لگتے ہیں ۔ ۔۔ اور جو لوگ فاش مجرم ہیں وہ ہمدرد۔۔ واہ واہ ۔۔

آمریت بھلے سے بادشاہت کی صورت ہو یا پھر کسی بھی صورت میں قابل مذمت ہے ۔۔ ایک پنجرے سے دوسرے پنجرے میں جانے کو اگر آپ آزادی کہتے ہیں تو بس اناللہ ان الیہ راجعون۔۔۔ پھر ایسی آزادی آپ ہی انجوائے کریں۔

نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔