- امن سبوتاژ کرنے والے عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا، وزیراعلٰی بلوچستان
- مشی گن یونیورسٹی میں تقسیم اسناد کی تقریب اسرائیل کیخلاف مظاہرہ بن گئی
- اوآئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی کیلئے مل کرکام کریں، وزیرخارجہ
- اوور بلنگ پر بجلی کمپنیوں کے افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- نابالغ لڑکی سے جنسی زیادتی کی کوشش؛ 2 نوجوان مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل
- ٹی20 ورلڈکپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کو کتنا انعام ملے گا؟ محسن نقوی نے اعلان کردیا
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی گاڑی کھائی میں گرگئی؛ ہلاکتیں
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ایمل ولی خان اے این پی کے مرکزی صدر منتخب
- جس وزیراعلی کو اسلام آباد چڑھائی کا شوق ہے، اپنے لیڈر کا حشر دیکھے، شرجیل میمن
- پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے چیف ٹیکنیکل آفیسر عالمی اعزاز کیلئے منتخب
- گورنر پنجاب کی تقریب حلف برداری ملتوی
- نائلہ کیانی نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- اسپتال کے واش روم میں کیمرہ نصب کرنے والا ملزم گرفتار
- خود کش بمبار کو نشے کے انجکشن لگائے گئے، اہل خانہ
- بڑے کھلاڑیوں کو کیسے پی ایس ایل کھلایا جائے! پی سی بی نے منصوبہ بنالیا
- جنگ بندی معاہدہ؛ امریکا رفح پر اسرائیلی حملہ نہ ہونے کی ضمانت دے، حماس
- کینیڈا میں قانون کی بالادستی ہے، ٹروڈو کا بھارتیوں کی گرفتاری پر ردعمل
- ہولڈنگ کمپنی کیلیے پی آئی اے کے 100 فیصد شیئر ہولڈنگ اسکیم کی منظوری
- چند دنوں میں پاک چین اعلیٰ سطح کے رابطے متوقع
2022 ورلڈ کپ قطر میں منعقد نہ ہونے کی پیشگوئی
برلن: فیفا ایگزیکٹیو کمیٹی ممبر زوانزیگر نے 2022 ورلڈ کپ قطر میں منعقد نہ ہونے کی پیشگوئی کر دی ہے۔
ان کا دعویٰ ہے کہ شدید گرمی کے باعث قطر فٹبال میگا ایونٹ کی میزبانی کے حقوق کھو دے گا، دوسری جانب عالمی تنظیم کے ترجمان نے اسے زوانزیگر کی ذاتی رائے قرار دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق فیفا کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے جرمن رکن تھیو زوانزیگر نے کہا ہے کہ قطر2022 میں ورلڈ کپ کی میزبانی نہیں کرے گا، ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ حتمی طور پر 2022 ورلڈ کپ قطر میں نہیں ہوگا، شدید گرمی کے باعث قطر عالمی ایونٹ کی میزبانی کے حقوق کھو دے گا۔
جرمن فٹبال فیڈریشن کے سابق سربراہ نے مزید کہا کہ گرم کنڈیشنز میں مقابلوں کے کامیاب انعقاد کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔ قطر کے اسٹیڈیمز کو کولنگ سسٹم سے مربوط کرنے پر زوانزیگر نے کہا کہ ورلڈ کپ کا تعلق صرف اسٹیڈیمز سے ہی نہیں ہوتا، دنیا کے چاروں کونوں سے آنے والے شائقین کو گرمی کے خدشات لاحق ہوں گے، زندگی کو خطرے میں ڈالنے والا پہلا واقعہ تحقیقات کو جنم دے دیگا اور فیفا ایگزیکٹیو کمیٹی میں سے کوئی بھی اس کا جواب نہ دینا چاہے گا۔ دوسری جانب فیفا ترجمان نے کہا کہ زوانزیگرخود کہہ رہے ہیں کہ یہ ان کی ذاتی رائے ہے۔
یاد رہے کہ 2010 میں فیفا کی جانب سے قطر کو ورلڈ کپ کی میزبانی دینے کے ساتھ ہی تنقید کا آغاز ہوگیا تھا، خلیجی ریاستوں میں اس وقت درجہ حرارت 40 سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے۔ یورپ کی بڑی لیگز کے تمام آفیشلز ورلڈ کپ کو ٹھنڈے موسم میں منتقل کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔ برطانوی اخبار ’سنڈے ٹائمز‘ نے الزام لگایا تھا کہ قطر کے سابق فٹبال باس محمد بن حمام نے ووٹنگ سے قبل حمایت حاصل کرنے کیلیے 5 ملین ڈالر سے زائد خرچ کیے، قطر نے سختی سے اس کی تردید کی تھی۔ فیفا کی ایتھکس کمیٹی 2015 کے اوائل میں نہ صرف قطر کو 2022 ورلڈ کپ بلکہ روس کو 2018ایڈیشن کی میزبانی دینے پر تحقیقات کے نتائج کا اعلان کرے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔