امریکی عدالت نے پاکستانی نژاد ڈاکٹر طارق محمود کو 20 سال قید کی سزا سنا دی
پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر طارق محمود پر محکمہ صحت میں خودبرد اور جعل سازی کے ذریعے 101 ملین ڈالر لینے کا الزام تھا
پاکستانی نژاد امریکی ڈاکٹر طارق محمود پر محکمہ صحت میں خودبرد اور جعل سازی کے ذریعے 101 ملین ڈالر لینے کا الزام تھا
عدالت نے پاکستانی نژاد ڈاکٹر طارق محمود کو فراڈ اور جعلسازی کا الزام ثابت ہونے پر20 سال قید کی سزا سنادی۔
عالمی میڈیا کے مطابق ڈاکٹر طارق محمود امریکا میں ماہر امراض قلب اور سابقہ 6 اسپتالوں کے مالک ہیں، ان پر ریاست ٹیکساس کے شہر ٹائلر کی فیڈرل جیوری میں 3 دن تک مقدمے کی سماعت جاری رہی، جس پر عدالت نے اُن پر قائم فراڈ اور جعلسازی کے ذریعے میڈیکیئر اور میڈیکیڈ سے 101 ملین ڈالر فراڈ کا الزام ثابت ہونے پر 20 سال قید کی سزا کا حکم سنادیا۔
پاکستانی نژاد ڈاکٹر طارق محمود پر مقدمہ گزشتہ سال تحقیقاتی ایجنسیوں کی جانب سے قائم کیا گیا تھا جس میں ان پر حکومت کے زیر انتظام محکمہ صحت میں خودبرد اور جعل سازی کے ذریعے 101 ملین ڈالر لینے کا الزام تھا۔
عالمی میڈیا کے مطابق ڈاکٹر طارق محمود امریکا میں ماہر امراض قلب اور سابقہ 6 اسپتالوں کے مالک ہیں، ان پر ریاست ٹیکساس کے شہر ٹائلر کی فیڈرل جیوری میں 3 دن تک مقدمے کی سماعت جاری رہی، جس پر عدالت نے اُن پر قائم فراڈ اور جعلسازی کے ذریعے میڈیکیئر اور میڈیکیڈ سے 101 ملین ڈالر فراڈ کا الزام ثابت ہونے پر 20 سال قید کی سزا کا حکم سنادیا۔
پاکستانی نژاد ڈاکٹر طارق محمود پر مقدمہ گزشتہ سال تحقیقاتی ایجنسیوں کی جانب سے قائم کیا گیا تھا جس میں ان پر حکومت کے زیر انتظام محکمہ صحت میں خودبرد اور جعل سازی کے ذریعے 101 ملین ڈالر لینے کا الزام تھا۔