- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
- رفح پر اسرائیلی حملے سے حماس ختم نہیں ہوگی، امریکا
ٹویٹر معاشرے کی تباہی اور تمام برائیوں کی جڑ ہے، سعودی مفتی اعظم
ریاض: سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر کو جھوٹ اور معاشرے کی تمام برائیوں کی جڑ قرار دیا ہے۔
العربیہ ٹی وی کے مطابق سعودی مفتی اعظم نے ایک ٹی وی شو کے دوران بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ٹویٹر کو درست طور پر استعمال کیا جائے تو اس سے حقیقی فائدہ مل سکتا ہے لیکن بدقسمتی سے اس کو غیر ضروری اور فضول امور کے لیے استعمال کیا جارہا ہے جس کے باعث وہ اب تمام برائیوں اور تباہی کی جڑ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی بڑی تعداد اسے معلومات کا قابل اعتماد ذریعہ سمجھتی ہے لیکن درحقیقت اب یہ جھوٹ اور غلط بیانی کا ذریعہ بن گیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی مرد وخواتین کی بڑی تعداد اپنے اسمارٹ فونز پر ٹویٹر کا استعمال کرتی ہے، اس طرح یہ ان کے آزادی اظہار کا ایک اہم ذریعہ ہے تاہم سعودی عرب میں ٹویٹر یا سماجی روابط کی دوسری ویب سائٹس پر نامحرم مرد وخواتین کے درمیان روابط کو معیوب سمجھا جاتا ہے اور علمائے کرام اس کی مسلسل حوصلہ شکنی کرتے رہتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔