راولپنڈی اور اسلام آباد کے پانی میں ہیپاٹائٹس کا انکشاف

جہانگیر منہاس  ہفتہ 24 جنوری 2015
ہوٹلوں کے اندر بھی کھانے بنانے اور چائے کیلئے جو پانی استعمال کیا جاتاہے وہ نہ صرف آلودہ ہے بلکہ اس میںہیپا ٹائٹس وائرس بھی پایاجاتاہے۔ فوٹو؛ فائل

ہوٹلوں کے اندر بھی کھانے بنانے اور چائے کیلئے جو پانی استعمال کیا جاتاہے وہ نہ صرف آلودہ ہے بلکہ اس میںہیپا ٹائٹس وائرس بھی پایاجاتاہے۔ فوٹو؛ فائل

اسلام آباد: ملک کے پانچ بڑے شہروں کے اندر پینے کے پانی میں ہیپاٹائٹس کا وائرس موجود ہو نے کے انکشاف کے بعد وزارت صحت نے وفاقی دارالحکومت سمیت مختلف شہروںمیں پینے کے پانی کے ٹیسٹ کرانے کافیصلہ کیا ہے۔

ذرائع نے بتایاہے کہ راولپنڈی اسلام آباد، کراچی ،لاہور اور کوئٹہ میں پینے کے پانی کے اندرہیپاٹائٹس کاوائرس پایا گیا، وائرس کے مزید ٹیسٹوںکیلئے ان شہروں کے اندر ٹیمیں بھجوائی جائینگی تا کہ پانی کے نمونوں کا حتمی معائنہ کیا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق ان شہروں میں ہوٹلوں کے اندر بھی کھانے بنانے اور چائے کیلئے جو پانی استعمال کیا جاتاہے وہ نہ صرف آلودہ ہے بلکہ اس میںہیپا ٹائٹس وائرس بھی پایاجاتاہے۔ وزارت صحت ذرائع کے مطابق پاکستان میںہیپاٹائٹس انتہائی تیزی کیساتھ پھیل رہا ہے۔

ایک اندازے کے مطابق اس وقت ملک میں ہیپاٹائٹس بی اور سی کے مریضوں کی تعداد ڈھائی کروڑ اور ہیپاٹائٹس اے کے مریضوں کی تعداد چارکروڑتک پہنچ گئی،پینے کے پانی میںسیوریج کے پانی کے پارٹیکل مکس ہونے سے ہیپاٹائٹس وائرس پھیل رہاہے،ڈاکٹروںکے مطابق پینے کے پانی کو ابال کر استعمال کرنے سے ہیپاٹائٹس کوکسی حد تک کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔