مصر کی عدالت نے اخوان المسلمین کے رہنما محمد بدیع کو سزائے موت کی توثیق کردی
محمد بدیع سمیت 13 افراد کو ریاست کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کرنے جرم میں سزائے موت سنائی گئی ہے
محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد اخوان المسلین کے خلاف کارروائیوں میں اب تک سیکڑوں افراد کو سزائے موت سنائی جا چکی ہے۔ فوٹو: فائل
BHAKKAR:
مصر کی عدالت نے اخوان المسلمین کے رہنما محمد بدیع سمیت دیگر 13 رہنماؤں کو ریاست کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کرنے جرم میں سزائے موت کی توثیق کردی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مصر کے دارالحکومت قاہرہ کی عدالت نے محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد امن و امان کی خراب صورت حال پر محمد بدیع سمیت دیگر 13 رہنماؤں کو ریاست کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کرنے جرم میں سزائے موت سنائی تھی، جس کی اعلیٰ عدلیہ نے توثیق کردی ہے۔ اس کے علاوہ ایک مصری نژاد امریکی شہری سمیت 36 افراد کو عمر قید کی بھی سزا سنائی ہے۔
واضح رہے کہ 2013 میں محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد اخوان المسلین کے خلاف کارروائیوں میں اب تک سیکڑوں افراد کو سزائے موت سنائی جا چکی ہے۔
مصر کی عدالت نے اخوان المسلمین کے رہنما محمد بدیع سمیت دیگر 13 رہنماؤں کو ریاست کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کرنے جرم میں سزائے موت کی توثیق کردی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مصر کے دارالحکومت قاہرہ کی عدالت نے محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد امن و امان کی خراب صورت حال پر محمد بدیع سمیت دیگر 13 رہنماؤں کو ریاست کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کرنے جرم میں سزائے موت سنائی تھی، جس کی اعلیٰ عدلیہ نے توثیق کردی ہے۔ اس کے علاوہ ایک مصری نژاد امریکی شہری سمیت 36 افراد کو عمر قید کی بھی سزا سنائی ہے۔
واضح رہے کہ 2013 میں محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد اخوان المسلین کے خلاف کارروائیوں میں اب تک سیکڑوں افراد کو سزائے موت سنائی جا چکی ہے۔