ارکان اسمبلی میں اتنی اخلاقی جرات ہونی چاہیے کہ استعفیٰ دیں تو اس پر قائم بھی رہیں سپریم کورٹ

اگر کوئی منتخب رکن مستعفی ہوجاتا ہے تو پھر قانون کی موشگافیوں میں کیوں چھپتا ہےجسٹس ثاقب نثار کے ریمارکس

عوام کے منتخب رکن کو ثابت قدم ہونا چاہئے, سپریم کورٹ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ منتخب ارکان اسمبلی میں اتنی اخلاقی جرات ہونی چاہیے کہ جب ایک مرتبہ استعفیٰ دیں تو پھر اس پر قائم بھی رہیں۔

جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے فاضل بنچ نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے رکن وجیہہ الزمان کو ڈی سیٹ کرنے کے معاملے کی سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل نے اپنے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل جس سیاسی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں اس نے ہی استعفیٰ منظور نہیں کیا تو اسپیکر کے ذریعے انہیں ڈی سیٹ نہیں کیا جاسکتا۔


سماعت کے دوران جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ اگر کوئی منتخب رکن مستعفی ہوجاتا ہے تو پھر قانون کی موشگافیوں میں کیوں چھپتا ہے،عوام کے منتخب رکن کو ثابت قدم ہونا چاہئے۔ عدالت نے کیس کی سماعت 11 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کردیا۔

واضح رہے کہ وجیہہ الزمان خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 56 سے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے، پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کے الزام میں انہیں اپنی جماعت کی طرف سے نوٹس جاری ہوا جس پر انہوں نے اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دیا تھا، مسلم لیگ (ن) نے تو ان کا استعفیٰ منظور نہیں کیا لیکن اسپیکر خیبر پختونخوا نے انہیں ڈی سیٹ کردیا تھا۔
Load Next Story