زمبابوے کرکٹ بورڈ نے دورہ پاکستان کی تصدیق کردی
مہمان ٹیم شیڈول کے مطابق دورہ کرے گی جسے بھرپور سیکیورٹی فراہم کریں گے، چیف ایگزیکٹیو پی سی بی سبحان احمد
مہمان ٹیم شیڈول کے مطابق دورہ کرے گی جسے بھرپور سیکیورٹی فراہم کریں گے، چیف ایگزیکٹیو پی سی بی سبحان احمد۔ فوٹو:فائل
زمبابوے کرکٹ بورڈ نے تصدیق کی ہے کہ ٹیم شیڈول کے مطابق پاکستان کے دورے پر جائے گی۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی شہریار خان کا کہنا تھا کہ زمبابوین بورڈ کے صدر نے فون کر کے دورہ پاکستان شیڈول کے مطابق کرنے کا کہا ہے جب کہ اس حوالے سے مہمان بورڈ کو تحریری طور پر آگاہ کرنے کا کہا ہے جس پر انہوں نے حامی بھرلی ہے۔سانحہ صفورا گوٹھ کے بعد زمبابوین ٹیم کے دورہ پاکستان کے حوالے سے اگر مگر کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی تاہم پی سی بی نے مہمان ٹیم کو ایک مرتبہ پھر بھرپور سیکیورٹی دینے کی یقین دہائی کرائی جس پرزمبابوین کرکٹ بورڈ نے پاکستان آنے کی حامی بھرلی ہے۔
گزشتہ روزاطلاعات گردش میں تھیں کہ زمبابوین وزارت خارجہ نے صفورا گوٹھ میں دن دہاڑے بس پر فائرنگ سے بھاری جانی نقصان پر تشویش کا اظہار کیا ہے، حکام کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں ٹیم کے ٹورپر کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہوگا جب کہ دورہ پاکستان کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے زمبابوین کرکٹ بورڈ اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
دوسری جانب میڈیا نے بھی خطرات سے آگاہ کرنے کیلیے شہ سرخیاں جمائیں، جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والی ایک صحافی نے تو کرکٹ ویب سائٹ پر ٹور منسوخ یا ملتوی ہونے کی خبر جاری کردی جسے بعد میں ہٹا دیا گیا، زمبابوے کے ایک مقامی اخبار نے کھلاڑیوں کو خطرات میں ڈالنے کی مخالفت کرتے ہوئے لکھا کہ ''وہ ملک کسی طور پر سفر کیلیے محفوظ خیال نہیں کیا جاسکتا'' ۔ گذشتہ سہ پہر کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پی سی بی شہریار خان سے اس بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ زمبابوین کرکٹ بورڈ نے اگلے ہفتے شروع ہونیوالے دورے سے پہلے پاکستانی سیکیورٹی صورتحال پر اپنی حکومت سے رابطہ کرلیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اتنے بڑے سانحہ کراچی پر تشویش میں مبتلا ہونا ایک فطری سی بات ہے، مگر ابھی تک مہمان بورڈ کی جانب سے باضابطہ طور پر کوئی بات سامنے نہیں آئی، زیڈ سی کی اپنی حکومت سے مشاورت جاری ہے، اس ضمن میں کوئی پیش رفت ہوئی تو آگاہ کردیں گے، فی الحال پُر امید ہیں کہ دورہ شیڈول کے مطابق ہوگا، ہم بھی میزبانی کیلیے پوری طرح تیار ہیں، البتہ ہر بات طے ہونے اور تیاریاں کرنے کے باوجود اگر زمبابوین ٹیم نہ آئی تو دو طرفہ تعلقات متاثر ہوں گے۔
رات کو زیڈ سی نے بیان جاری کیا کہ ملکی کھیلوں کی ریگولیٹری اتھارٹی اسپورٹس اینڈ ریکری ایشن کمیشن کی ہدایات کے پیش نظر سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر دورہ پاکستان ملتوی کردیا گیا ہے، 15منٹ بعد ہی پہلا بیان واپس لیتے ہوئے ایک اور اعلان کیا گیا کہ ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا اور حکام و زمبابوے کرکٹ عہدیداروں کے درمیان بات چیت جاری ہے اور اس پرجلد ہی کوئی فیصلہ کرلیا جائے گا۔
اس صورتحال میں چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے اپنے ہم منصب سے فون پر بات کرتے ہوئے اپنے تحفظات کا اظہار کیا،بعد ازاں ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ زیڈ سی اپنی ٹیم پاکستان بھیجنا چاہتا ہے لیکن حکومت اجازت نہیں دے رہی،کرکٹ آفیشلزکا کہنا ہے کہ وہ حکام کو قائل کرنے کی کوشش کریں گے،انہوں نے حتمی جواب دینے کیلیے جمعے کو لنچ تک کا وقت مانگا ہے۔
یاد رہے کہ 2009 میں لاہور میں سری لنکن ٹیم کی بس پرحملے کے بعد پہلی مرتبہ کوئی ٹیسٹ سائیڈ پاکستان کا رخ کر رہی ہے، زمبابوے کو رواں ماہ 19 مئی سے یکم جون تک دورہ کرنا ہے،اس دوران 3 ون ڈے اور 2 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جائیں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2q7b46_zimbabwe_news#from=embediframe
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی شہریار خان کا کہنا تھا کہ زمبابوین بورڈ کے صدر نے فون کر کے دورہ پاکستان شیڈول کے مطابق کرنے کا کہا ہے جب کہ اس حوالے سے مہمان بورڈ کو تحریری طور پر آگاہ کرنے کا کہا ہے جس پر انہوں نے حامی بھرلی ہے۔سانحہ صفورا گوٹھ کے بعد زمبابوین ٹیم کے دورہ پاکستان کے حوالے سے اگر مگر کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی تاہم پی سی بی نے مہمان ٹیم کو ایک مرتبہ پھر بھرپور سیکیورٹی دینے کی یقین دہائی کرائی جس پرزمبابوین کرکٹ بورڈ نے پاکستان آنے کی حامی بھرلی ہے۔
گزشتہ روزاطلاعات گردش میں تھیں کہ زمبابوین وزارت خارجہ نے صفورا گوٹھ میں دن دہاڑے بس پر فائرنگ سے بھاری جانی نقصان پر تشویش کا اظہار کیا ہے، حکام کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں ٹیم کے ٹورپر کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہوگا جب کہ دورہ پاکستان کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے زمبابوین کرکٹ بورڈ اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
دوسری جانب میڈیا نے بھی خطرات سے آگاہ کرنے کیلیے شہ سرخیاں جمائیں، جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والی ایک صحافی نے تو کرکٹ ویب سائٹ پر ٹور منسوخ یا ملتوی ہونے کی خبر جاری کردی جسے بعد میں ہٹا دیا گیا، زمبابوے کے ایک مقامی اخبار نے کھلاڑیوں کو خطرات میں ڈالنے کی مخالفت کرتے ہوئے لکھا کہ ''وہ ملک کسی طور پر سفر کیلیے محفوظ خیال نہیں کیا جاسکتا'' ۔ گذشتہ سہ پہر کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پی سی بی شہریار خان سے اس بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ زمبابوین کرکٹ بورڈ نے اگلے ہفتے شروع ہونیوالے دورے سے پہلے پاکستانی سیکیورٹی صورتحال پر اپنی حکومت سے رابطہ کرلیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اتنے بڑے سانحہ کراچی پر تشویش میں مبتلا ہونا ایک فطری سی بات ہے، مگر ابھی تک مہمان بورڈ کی جانب سے باضابطہ طور پر کوئی بات سامنے نہیں آئی، زیڈ سی کی اپنی حکومت سے مشاورت جاری ہے، اس ضمن میں کوئی پیش رفت ہوئی تو آگاہ کردیں گے، فی الحال پُر امید ہیں کہ دورہ شیڈول کے مطابق ہوگا، ہم بھی میزبانی کیلیے پوری طرح تیار ہیں، البتہ ہر بات طے ہونے اور تیاریاں کرنے کے باوجود اگر زمبابوین ٹیم نہ آئی تو دو طرفہ تعلقات متاثر ہوں گے۔
رات کو زیڈ سی نے بیان جاری کیا کہ ملکی کھیلوں کی ریگولیٹری اتھارٹی اسپورٹس اینڈ ریکری ایشن کمیشن کی ہدایات کے پیش نظر سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر دورہ پاکستان ملتوی کردیا گیا ہے، 15منٹ بعد ہی پہلا بیان واپس لیتے ہوئے ایک اور اعلان کیا گیا کہ ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا اور حکام و زمبابوے کرکٹ عہدیداروں کے درمیان بات چیت جاری ہے اور اس پرجلد ہی کوئی فیصلہ کرلیا جائے گا۔
اس صورتحال میں چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے اپنے ہم منصب سے فون پر بات کرتے ہوئے اپنے تحفظات کا اظہار کیا،بعد ازاں ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ زیڈ سی اپنی ٹیم پاکستان بھیجنا چاہتا ہے لیکن حکومت اجازت نہیں دے رہی،کرکٹ آفیشلزکا کہنا ہے کہ وہ حکام کو قائل کرنے کی کوشش کریں گے،انہوں نے حتمی جواب دینے کیلیے جمعے کو لنچ تک کا وقت مانگا ہے۔
یاد رہے کہ 2009 میں لاہور میں سری لنکن ٹیم کی بس پرحملے کے بعد پہلی مرتبہ کوئی ٹیسٹ سائیڈ پاکستان کا رخ کر رہی ہے، زمبابوے کو رواں ماہ 19 مئی سے یکم جون تک دورہ کرنا ہے،اس دوران 3 ون ڈے اور 2 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے جائیں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x2q7b46_zimbabwe_news#from=embediframe