- حماس کی اسرائیلی فورسز پر راکٹوں کی بوچھاڑ، 3 فوجی ہلاک، 11 زخمی
- گندم اسکینڈل؛ کون سی راکٹ سائنس ہے؟
- زہریلے کنکھجورے گردوں کی بیماری کے علاج میں معاون
- ناسا کا چاند پر جدید ریلوے سسٹم بنانے کا منصوبہ
- ایران کے صحرا میں بنایا گیا ویران شہر
- خشک دودھ کی درآمد پر پابندی، امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا مطالبہ
- گندم اسکینڈل، کسانوں کا 10 مئی سے ملک گیر احتجاج کا اعلان
- جان بچانے والی 100 سے زائد دواؤں کی قلت پیدا ہوگئی
- اے ڈی بی؛ 100 ارب ڈالر کے اضافی فنڈز کے اجرا کا خیرمقدم
- نیپرا، اوور بلنگ پر افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- ایشیائی اور بحرالکاہل کے ممالک معمر افراد کی فلاح و بہبود میں ناکام
- نیا قرض پروگرام، آئی ایم ایف مشن رواں ماہ پاکستان آئے گا
- پی ایس ایل کو مزید مسابقتی بنایا جائے گا
- تعریف کرنے پر حارث کوہلی کے شکرگزار، عامر سے سیکھنے کے منتظر
- موٹروے ایم نائن کے قریب ٹرالر اور وین میں تصادم، 3 مسافر جاں بحق
- دوستی نہیں ٹیم کا سوچیں
- ملک کو سنگین چیلنجز درپیش...انا پرستی چھوڑ کر مل بیٹھنا ہوگا!
- اسرائیل میں حکومت نے قطری نیوز چینل الجزیرہ کی نشریات بند کردی
- ایس ای سی پی نے پی آئی اے کارپوریشن لمیٹڈ کی تنظیم نو کی منظوری دے دی
- مسلم لیگ(ن)، پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ، بلاول کی بطور وزیرخارجہ واپسی کا امکان
حصص مارکیٹ میں فروخت کا دباؤ ، مزید182پوائنٹس کی کمی
کراچی: یونان کے معاشی بحران سے گلوبل، ریجنل مارکیٹوں کے علاوہ چین کی مارکیٹ میں مستقل مندی کے رحجان نے کراچی اسٹاک ایکس چینج کی سرگرمیوں کو بھی اپنے زیراثرلے لیا جہاں جمعرات کو بھی مندی کے بادل چھائے رہے ۔
جس سے انڈیکس کی35300 اور35200 پوائنٹس کی 2 مزید حدیں بیک وقت گرگئیں، مندی کے باعث48.38 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید24 ارب15 کروڑ45 لاکھ روپے ڈوب گئے، کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر39 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی جو وقفے وقفے سے فروخت کا رحجان غالب ہونے سے زیادہ دیر تک برقرار نہ رہ سکی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس181.70 پوائنٹس کی کمی سے 35147.13 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس132.03 پوائنٹس کی کمی سے21930.55 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس392.42 پوائنٹس کی کمی سے58319.41 ہوگیا، کاروباری حجم بدھ کی نسبت10.27 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر36 کروڑ41 لاکھ13 ہزار630 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار372 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں168 کے بھاؤ میں اضافہ، 180 کے داموں میں کمی اور24 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔