- جج کی دہری شہریت پر ایم کیو ایم، ن لیگ اور آئی پی پی اراکین قومی اسمبلی کی تنقید
- مولانا فضل الرحمٰن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا
- فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس، سپریم کورٹ میں سماعت آج ہوگی
- خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کرنے پر اتفاق
- تاجر دوست اسکیم پر عملدرآمد کیلیے 6 بڑے شہروں کے ڈپٹی کمشنرز کو اہم مراسلہ جاری
- پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم
- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
- بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
- سچن ٹنڈولکر کے سیکیورٹی گارڈ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- ’فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی‘: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے دلائل مکمل
- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ؛ ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
بحیرہ روم میں تارکین وطن کی ایک اور کشتی الٹ گئی،7 افراد ہلاک
طرابلس: بحیرہ روم میں لیبیا کے ساحل کے قریب یورپ جانے والے تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے 7 افراد ہلاک ہوگئے۔
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں موجود ریڈ کریسنٹ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انہیں خومز کے ساحل کے قریب غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے والے تارکین وطن کی کشتی الٹنے کی اطلاع ملی تھی جس کے بعد وہاں سے 7 لاشیں نکالی گئی ہیں تاہم یہ تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ کشتی میں کتنے افراد سوار تھے۔
بحیرہ روم میں یہ ایک ہفتے کے دوران تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کا دوسرا واقعہ ہے چند روز قبل پیش آنے والے ایک حادثے میں 55 افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔
دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپ کو غیر قانونی تارکینِ وطن کے سب سے بڑے بحران کا سامنا ہے اور ہر ہفتے لیبیا اورشام سمیت دیگر ممالک کے ہزاروں افراد یورپی ساحلوں کا رخ کررہے ہیں اور انسانی اسمگلر ان کی مدد کررہے ہیں لیکن اس دوران رواں برس اس کوشش میں 2 ہزار 300 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
رواں برس افریقا اور مشرقِ وسطیٰ کے ہزاروں افراد نے کشتیوں کے ذریعے یورپ میں داخل ہونے کی کوشش کی اوران کی بڑی تعداد عموماً ایسی کشتیوں میں سوار ہوتی ہے جو سمندر پار کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتیں ،یہ کشتیاں راستہ بھٹک جاتی ہیں یا اپنے بوجھ سے غرقاب ہوجاتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔