دل کے مردہ حصوں کے علاج کے لیے قلبی خلیات کی پٹی تیار
سائنسدانوں نے ٹشو ویلکرو تیار کی ہے جو انسانی دل کی طرح دھڑکتے ہیں جو ہارٹ اٹیک کے مریضوں کے لیے نوید ہے
چوہوں پر کئے گئے کامیاب تجربات کے بعد دلوں کی مرہم پٹی کے لیے زندہ خلیات کی پرتین تیار کرنے کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل
جوتوں میں چپک پٹی ( ویلکرو) کی طرح اب ماہرین نے انسانی دل کے خلیات کو کچھ اس طرح تیار کیا ہے کہ جو چپک کر دل کے مریضوں کے لیے اب ایک زندہ پٹی کا کردار ادا کرسکتےہیں۔
یونیورسٹی آف ٹورانٹو کے طبی تحقیق کے شعبے میں اس کے لیے جالی ( میش) پر انسانی دل کے خلیات رکھے گئے اور انہیں بڑھنے کا موقع دیا گیا۔ اس کے بعد خلیات کی پٹی ایک ٹشو بن کر پرت در پرت تیار ہوئی اور جالی ازخود گھل کر ختم ہوگئی ۔ یہ تجربات فی الحال چوہوں پر کئے گئے ہیں جن کے خلیات چار روز میں ایک پٹی کی صورت میں تیار کیے گئے تھے۔
ڈاکٹروں کے مطابق اس طرح کی پٹیوں سے دل کے دورے سے متاثر ہونے والے مریضوں میں دل کے مردہ حصوں کو درست کرنے اور دل میں سوراخ والے افراد کا علاج ممکن ہوسکے گا۔
یونیورسٹی آف ٹورانٹو کے طبی تحقیق کے شعبے کی اس اہم پیش رفت کے بعد مختلف طرح کے ٹشوز تیار کئے جاسکتے ہیں اور انہیں دل کی مختلف بیماریوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے اور ان خلیات کو ایک چھوٹی ڈش میں رکھ کر پروان چڑھایا جاسکتا ہے اور چوہوں پر ان کے کامیاب تجربات کیے گئے ہیں۔
یونیورسٹی آف ٹورانٹو کے طبی تحقیق کے شعبے میں اس کے لیے جالی ( میش) پر انسانی دل کے خلیات رکھے گئے اور انہیں بڑھنے کا موقع دیا گیا۔ اس کے بعد خلیات کی پٹی ایک ٹشو بن کر پرت در پرت تیار ہوئی اور جالی ازخود گھل کر ختم ہوگئی ۔ یہ تجربات فی الحال چوہوں پر کئے گئے ہیں جن کے خلیات چار روز میں ایک پٹی کی صورت میں تیار کیے گئے تھے۔
ڈاکٹروں کے مطابق اس طرح کی پٹیوں سے دل کے دورے سے متاثر ہونے والے مریضوں میں دل کے مردہ حصوں کو درست کرنے اور دل میں سوراخ والے افراد کا علاج ممکن ہوسکے گا۔
یونیورسٹی آف ٹورانٹو کے طبی تحقیق کے شعبے کی اس اہم پیش رفت کے بعد مختلف طرح کے ٹشوز تیار کئے جاسکتے ہیں اور انہیں دل کی مختلف بیماریوں میں استعمال کیا جاسکتا ہے اور ان خلیات کو ایک چھوٹی ڈش میں رکھ کر پروان چڑھایا جاسکتا ہے اور چوہوں پر ان کے کامیاب تجربات کیے گئے ہیں۔