- وائٹ ہاؤس کے دروازے سے پُراسرار طور پر کار ٹکرا دی؛ الرٹ جاری
- امن سبوتاژ کرنے والے عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا، وزیراعلٰی بلوچستان
- مشی گن یونیورسٹی میں تقسیم اسناد کی تقریب اسرائیل کیخلاف مظاہرہ بن گئی
- اوآئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی کیلئے مل کرکام کریں، وزیرخارجہ
- اوور بلنگ پر بجلی کمپنیوں کے افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- نابالغ لڑکی سے جنسی زیادتی کی کوشش؛ 2 نوجوان مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل
- ٹی20 ورلڈکپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کو کتنا انعام ملے گا؟ محسن نقوی نے اعلان کردیا
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی گاڑی کھائی میں گرگئی؛ ہلاکتیں
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ایمل ولی خان اے این پی کے مرکزی صدر منتخب
- جس وزیراعلی کو اسلام آباد چڑھائی کا شوق ہے، اپنے لیڈر کا حشر دیکھے، شرجیل میمن
- پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے چیف ٹیکنیکل آفیسر عالمی اعزاز کیلئے منتخب
- گورنر پنجاب کی تقریب حلف برداری ملتوی
- نائلہ کیانی نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- اسپتال کے واش روم میں کیمرہ نصب کرنے والا ملزم گرفتار
- خود کش بمبار کو نشے کے انجکشن لگائے گئے، اہل خانہ
- بڑے کھلاڑیوں کو کیسے پی ایس ایل کھلایا جائے! پی سی بی نے منصوبہ بنالیا
- جنگ بندی معاہدہ؛ امریکا رفح پر اسرائیلی حملہ نہ ہونے کی ضمانت دے، حماس
- کینیڈا میں قانون کی بالادستی ہے، ٹروڈو کا بھارتیوں کی گرفتاری پر ردعمل
- ہولڈنگ کمپنی کیلیے پی آئی اے کے 100 فیصد شیئر ہولڈنگ اسکیم کی منظوری
اسٹیل بلٹس پر ریگولیٹری ڈیوٹی معقول بنائی جائے، مسابقتی کمیشن
اسلام آباد: مسابقتی کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے درآمدی اسٹیل بلٹس پر لگائی گئی ریگولیٹری ڈیوٹی کو معقول بنانے کے لیے وفاقی حکومت کو پالیسی نوٹ جاری کردیا۔
جس میں درآمدی اسٹیل بلٹس پر ایس آر او 18(I)2015کے تحت لگائی گئی 15فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی میں ترمیم کرنے کا کہا گیا ہے تاکہ تیار شدہ اسٹیل کی اشیا کی مارکیٹ میں خاص طورپر ترقیاتی منصوبوں میں استعمال ہونے والے اعلی کوالٹی کے اسٹیل بارز (سریے) کی مارکیٹ میں برابری کی سطح فراہم کی جا سکے۔
اسٹیل انڈسٹری میں 2 طرح کے پلیئرز ہوتے ہیں، ایک تو بڑے پیمانے پر کام کرنے والے ادارے جو اسٹیل بلٹس خود بناتے اور ان کو اسٹیل بارز میں تبدیل کرتے ہیں جبکہ دوسرے خصوصی ری رولنگ ملز ہیں جن کے اسٹیل بارز بنانے کا انحصار مقامی یا درآمد شدہ اسٹیل بارز پر ہوتا ہے، اسٹیل انڈسڑی پر لگائی گئی اس غیرمتناسب ریگولیٹری ڈیوٹی سے موجودہ ری رولنگ ملز کے لیے رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں اور اس ابھرتی ہوئی مارکیٹ میں نئے آنے والے پلیئرز کے لیے بھی مشکلات پیدا ہو رہی ہیں چونکہ اس غیرمتناسب ریگولیٹری ڈیوٹی سے اسٹیل انڈسٹری بالخصوص اعلی کوالٹی کے اسٹیل بارز کی مارکیٹ میں مسابقت پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
اس لیے یہ پالیسی نوٹ وفاقی حکومت سے ایس آر او میں ترمیم کی سفارش کرتا ہے۔ پالیسی نوٹ کے ذریعے وفاقی حکومت سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ درآمدی اسٹیل بارز پر ریگولیٹری ڈیوٹی کو مزید نہ بڑھائے کیونکہ یہ متعلقہ مارکیٹ میں مسابقت کو شدید متاثر کر سکتاہے۔
یہ پالیسی نوٹ کمپٹیشن ایکٹ کے سیکشن 29کے تحت جاری کیا گیا ہے جو کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی)کو یہ حق دیتا ہے کہ وہ اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں کے تمام شعبوں میں مسابقت کو فروغ دینے کے لیے پالیسی فریم ورک کا جائزہ لے سکتا ہے اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی قانون سازی میں تبدیلیاں تجویز کر سکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔