دورئہ پاکستان: برائن لارا کے جھوٹ کا پول کھل گیا

نمائندہ خصوصی  بدھ 24 اکتوبر 2012
اختلاف رقم پرہوا، 50 ہزار ڈالر مانگے ہمارا بجٹ 20 ہزار تک کا تھا، ڈاکٹر محمد علی شاہ   فوٹو: اے ایف پی

اختلاف رقم پرہوا، 50 ہزار ڈالر مانگے ہمارا بجٹ 20 ہزار تک کا تھا، ڈاکٹر محمد علی شاہ فوٹو: اے ایف پی

کراچی: ویسٹ انڈیز کے سابق اسٹار برائن لارا کے جھوٹ کا پول کھل گیا۔

انھوں نے دعویٰ کیا تھا کہ بھاری رقم کے عوض پاکستان میں کھیلنے کی پیشکش اس لیے رد کر دی کہ میچز کو پی سی بی اور آئی سی سی کی تائید حاصل نہ تھی،آرگنائزر ڈاکٹر محمد علی شاہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ لارا سے اختلاف رقم پر ہوا وہ 50 ہزار ڈالر طلب کر رہے تھے جبکہ ہمارا بجٹ 20 ہزار سے آگے جانے کی اجازت نہیں دے رہا تھا۔ تفصیلات کے مطابق لارا کے حوالے سے گذشتہ دنوں یہ اطلاعات سامنے آئیں کہ انھوں نے15 لاکھ ڈالرکے باوجود انٹرنیشنل ورلڈالیون کی نمائندگی کی آفر ٹھکرا دی، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی نمائشی میچز سے لاتعلق ہے اس لیے وہ وہاں نہیں جانا چاہتے۔

’’ایکسپریس‘‘ نے اسی وقت اس دعوے پر حیرت ظاہر کرتے ہوئے تحریر کیا تھا کہ جن میچز کا مجموعی بجٹ ہی تین کروڑ روپے ہے اس میں کھیلنے کیلیے سابق اسٹار کو اتنی بڑی رقم کیسے دی جا سکتی تھی، اب اس دعوے کی حقیقت سامنے آ گئی، میچز کے آرگنائزر سندھ کے صوبائی وزیر کھیل ڈاکٹر سید محمد علی شاہ نے کہاکہ برائن لارا کو2ٹی ٹوئنٹی میچز کیلیے15لاکھ نہیں بلکہ15ہزار ڈالر کی پیشکش کی گئی تھی، انھوں نے 50ہزار ڈالر کا مطالبہ کیا جو ہمارے بجٹ سے بہت زیادہ تھا، وہ اس رقم کے عوض بخوشی پاکستان آنے کو تیار تھے لیکن50ہزار ڈالر دینا ہمارے لیے ناممکن تھا۔

ہم نے انھیں 20 ہزار کا کہا لیکن وہ نہ مانے۔ دریں اثنا ڈاکٹر محمد علی شاہ نے شکوہ کیا کہ میچز کیلیے پی سی بی کے بعض آفیشلز نے تعاون نہیں کیا البتہ چیئرمین ذکا اشرف کا رویہ مثبت رہا، انھوں نے کہا کہ ڈائریکٹر گیم ڈیولپمنٹ انتخاب عالم نے خط لکھ کر ہمیں کہا کہ کامران اکمل، محمد حفیظ اور سعید اجمل کو ان میچز میں نہیں کھلا سکتے، یونس خان اور عبدالرزاق کو کھلانے کی اجازت دی لیکن دونوں نے پی سی بی کا تحریری اجازت نامہ طلب کیا جو فراہم نہیں کیا گیا۔

اسی طرح میچز کے آغاز سے چند گھنٹے قبل انتخاب عالم نے ورلڈالیون کا نام تبدیل کرنے کو کہا ، ہماری کئی ماہ سے خط و کتابت جاری تھی مگر ایک بار بھی نہیں بتایا گیا کہ ورلڈ الیون کا نام آئی سی سی نے رجسٹرڈ کرایا ہوا ہے لہذا استعمال نہیں ہو سکتا، ہمیں ہنگامی بنیادوں پر کھلاڑیوں کی کٹس پر ورلڈ الیون سے پہلے انٹرنیشنل لکھوانا پڑا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔