پاکستان نے شارجہ ٹیسٹ میں انگلینڈ کو شکست دے کر سیریز اپنے نام کرلی

284 رنز کے ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی پوری ٹیم 156 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔

284 رنز کے ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی پوری ٹیم 156 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔ فوٹو: اے ایف پی

FAISALABAD:
پاکستان نے شارجہ ٹیسٹ میں انگلینڈ کو 127 رنز سے ہرا کر 3 میچوں کی سیریز 0-2 سے اپنے نام کرلی۔






شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ کو جیت کے لئے 284 رنز کا ہدف ملا جس کے تعاقب میں مہمان ٹیم 156 رنز پر ہی ڈھیر ہوگئی۔ پاکستان کی جانب سے اسپنرز نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کیا اور کوئی انگلش بلے باز پراعتماد انداز میں مزاحمت نہ کرسکا اور وقفے وقفے سے وکٹیں گرتی چلی گئیں۔ یاسر شاہ نے 4، شعیب ملک 3، ذوالفقار بابر 2 اور راحت علی نے ایک وکٹ حاصل کی۔ میچ میں بہترین کارکردگی پیش کرنے پر محمد حفیظ کو مین آف دی میچ اور سیریز میں بولنگ کے شعبے میں نمایاں کارکردگی دکھانے پر یاسر شاہ کو مین آف دی سیریز کے اعزاز سے نوازا گیا۔



پانچویں روز انگلینڈ نے 46 رنز 2 کھلاڑی آؤٹ سے اپنی نامکمل اننگز کا آغاز کیا تو السٹر کک 17 اور جوئے روٹ 6 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے لیکن پاکستانی اسپنرز کے سامنے انگلش بیٹنگ لائن ڈگمگا گئی اور جوئے روٹ اپنے انفرادی اسکور میں بغیر کوئی اضافہ کئے یاسرشاہ کی خوبصورت ڈلیوری پر پویلین لوٹ گئے جس کے بعد جیمس ٹیلر 2 جب کہ جونی بریسٹو اور سمت پٹیل بغیرکوئی رنزبنائے چلتے بنے۔ ساتویں وکٹ پر کپتان السٹرکک اور عادل رشید نے 49 رنزکی شراکت قائم کی اورٹیم کا مجموعہ 108 تک پہنچا تو عادل رشید 22 رنز بنانے کے بعد راحت علی کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے جس کے بعد نئے آنے والے بلے باز اسٹارٹ براڈ نے مزاحمت کی کوشش کی ہی تھی کہ وہ بھی 20 رنز بنانے کے بعد ہمت ہار گئے، کپتان السٹرکک 63 اور بین اسٹوک 12 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔



اس سے قبل پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں 234 اور دوسری میں 355 رنز بنائے تھے جب کہ مہمان انگلش ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 306 رنز پر پویلین لوٹ گئی تھی اور یوں انگلش ٹیم کو میچ جیتنے کے لئے 284 رنز کا ہدف ملا۔



واضح رہے کہ ایشیائی سرزمین پر انگلینڈ نے کبھی 209 رنز سے زائد کا ہدف عبور نہیں کیا، یہ اسکور بھی اس نے 5 برس قبل بنگلہ دیش کے خلاف ڈھاکا میں بنایا تھا، ٹیسٹ کرکٹ میں انگلینڈ کا سب سے کامیاب 332 کا ٹارگٹ پانے کا واقعہ 1928 میں پیش آیا جب اس نے آسٹریلیا کو میلبورن میں مات دی تھی۔




شارجہ ٹیسٹ سے قبل ٹیسٹ رینکنگ میں قومی ٹیم 102 پوائنٹس کے ساتھ چوتھی پوزیشن پر براجمان تھی اور انگلینڈ سے سیریز جیتنے کے بعد قومی ٹیم نے 2 درجہ ترقی پاکر 106 پوائنٹس کے ساتھ دوسری پوزیشن سنبھال لی۔ فہرست میں جنوبی افریقا 125 پوائنٹس کے ساتھ پہلی پوزیشن پر ہے جب کہ آسٹریلیا کو بھی 106 پوائنٹس حاصل ہیں لیکن ایوریج کے اعتبار سے بہتری کی صورت میں پاکستان دوسری اور آسٹریلیا تیسری پوزیشن پر ہے۔



بھارت ٹیسٹ فارمیٹ میں 100 پوائنٹس کے ساتھ چوتھی پوزیشن سنبھالے ہوئے ہے جب کہ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی ٹیمیں بالترتیب 99 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں اور چھٹی پوزیشن پر قبضہ جمائے ہوئے ہیں۔ سری لنکا ساتویں، ویسٹ انڈیز آٹھویں، بنگلادیش نویں اور جنوبی افریقا ٹیسٹ رینکنگ میں دسویں نمبر پر ہیں۔





دوسری جانب ٹیسٹ سیریز کے اختتام پر شارجہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انگلش کپتان الیسٹر کک کا کہنا تھا کہ انگلینڈ کی ٹیم پاکستان سے بہتر نہیں اسی لیے ٹیسٹ سیریز میں پاکستان نے فتح حاصل کی تاہم یہ ایک سخت ٹور تھا اس لیے گزشتہ 15 دن میں انگلش کھلاڑیوں نے بہت سخت کوشش کی کہ وہ اچھا کھیلیں لیکن وہ اپنے ٹارگٹ کو حاصل نہیں کر پائے۔



ایک سوال کے جواب میں کک نے کہا کہ برطانوی بلے بازوں نے مشکل حالات میں پاکستانی بولنگ کا اچھی طرح سامنا کیا لیکن فیلڈنگ میں کیچ لینے کے کچھ مواقع ضائع کردیئے اگر یہ کیچزلے لیتے تو شاید صورت حال کچھ مختلف ہوتی۔ الیسٹر کک نے اعتراف کیا کہ پاکستان کے پاس انگلینڈ سے اچھے اسپینرز ہیں تاہم ورلڈ کلاس اسپنرز بنانے پر توجہ دی جائے۔



انگلش کپتان نے پاکستانی کپتان کی کارگردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ مصباح الحق نے کپتان کی حیثیت سے شاندار کارگردگی کا مظاہرہ کیا اس لیے پاکستان کی فتح میں مصباح الحق کی کپتانی کو مکمل کریڈٹ دوں گا۔

https://www.dailymotion.com/video/x3clq0f_pak-won-test-series_news
Load Next Story