صحت : اف… یہ موٹاپا

خرم منصور قاضی  اتوار 8 نومبر 2015
ڈائٹ پلانز اور ورزش کے بغیر وزن کم کرنے کے آزمودہ طریقے ۔  فوٹو : فائل

ڈائٹ پلانز اور ورزش کے بغیر وزن کم کرنے کے آزمودہ طریقے ۔ فوٹو : فائل

نہ آپ کے پاس اتنا وقت ہے کہ آپ طویل ڈائٹ پلانز پر عمل کر کے وزن کم کر سکیں اور نہ ہی اتنی ہمت کے سخت ورزش کرکے اپنا یہ مقصد حاصل کر سکیں مگر آپ وزن تو کم کرناچاہتے ہیں نا ؟ اس کا مطلب ہے کہ آپ کو چندآسان اور آزمودہ نسخوں کی ضرورت ہے جن پر عمل کرنے کے لیے نہ آپ کو اپنا پسندیدہ شو چھوڑنا پڑے اور نہ ہی اپنا من پسند پیزا فلیور بھولنا پڑے ۔ یہ آپ کو ناممکن لگتا ہے نا ؟ ارے یہ سچ میں ممکن ہے۔ مندرجہ ذیل نسخوں پر عمل کرکے آپ بنا کسی مشقت اور دشواری کے اپنا وزن کم کرسکتے ہیں:

پانی زیادہ پئیں

جی ہاں ! محض پانی پینے سے بھی وزن کم کیا جاسکتا ہے۔ یہ زبردست سیال آپ کے جسم سے کرشماتی انداز میں چربی کو کم کرتا ہے۔ پانی صحت کے لیے بھی بے حد فائدہ مند ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق 500 ملی لیٹر پانی پینے سے آپ کے بی ایم آرکی رفتار میں 30 فی صداضافہ ہو جاتا ہے۔ بی ایم آر میں تیزی آنے کا مطلب یہ ہے کہ جسم کے اند ر موجود چربی تیزی سے گھلنے لگتی ہے۔

زیادہ مقدار میں پانی پینے سے پیٹ بھی بھر جاتا ہے اور بار بار بھوک بھی نہیں لگتی اس طرح کھانا بھی کم کھایا جاتا ہے اور وزن خود بخود کم ہونے لگتا ہے۔ ایسا دیکھا گیا ہے کہ جو لوگ کم پانی پیتے ہیں انہیں ہر تھوڑی دیر میں کچھ نہ کچھ کھانے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔ لہذاآئندہ جب بھی آپ کو بے وقت بھوک ستائے آپ کچھ بھی کھانے کے بجائے ایک گلاس بھر کے پانی پی لیجئے۔ آپ کی پیاس بھی بجھ جائے گی اور بھوک بھی نہیں لگے گی ۔ اگر ہر تھوڑی دیر میں پانی پینا اچھا نہ لگے تو آپ گرین ٹی کا استعمال بھی کرسکتے ہیں جو کہ ایک بہترین ڈیٹاکس ایجنٹ ہے۔ گرین ٹی کے استعمال سے آپ جو بھی کاربز carbs لیتے ہیں وہ جسم میں چربی بڑھانے کے بجائے طاقت و قوت بخشتے ہے۔

پر سکون نیند

ہم جانتے ہیں آپ کو سونا بے انتہا پسند ہے اور آ پ کسی صورت اپنی اس عادت کو چھوڑنا نہیں چاہتے۔ آپ کو یہ جان کر خوشی ہوگی کہ آپ کی یہ عادت وزن کم کرنے میں انتہائی معاون ثابت ہو سکتی ہے۔

مناسب نیند نہ لینا بھوک بتانے والے ہارمونز میں بے قائدگی پیدا کردیتا ہے۔ اس سے جسم میں گھیرلین نامی ہارمونز کی تعداد بڑھ جاتی ہے جس سے آپ کو بار بار بھوک لگنے لگتی ہے۔ نیند پوری نہ ہونے سے لیپٹل نامی ہارمونز کم ہوجاتے ہیں اور آپ اپنی جسمانی ضرورت سے زیادہ کھانا کھا جاتے ہیں جو بسیار خوری کے زمرے میں آ جاتا ہے اور وزن میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ یاد رہے لیپٹل ہارمون آپ کو بتاتے ہیں کہ آپ کا پیٹ بھرچکا ہے اور اب آپ کو مزید کھانا نہیں کھانا چاہئے۔

معمولی ورزش

اگر آپ روزانہ تھوڑی سی کثرت بھی کرلیتے ہیں تو یہ آپ کو بڑا فائدہ پہنچا سکتی ہے۔ اس کے لیے آپ کو جم جانے کی ضرورت نہیں اور نہ ہی پسینہ بہانے کی ، بلکہ محض اپنے طرز زندگی میں معمولی تبدیلی لانا ہی کافی ہے۔ مثال کے طور پر صبح آفس میں لفٹ کا استعمال کرنے کے بجائے آپ سیڑھیوں سے اوپر جائیں یا چھوٹے بھائی کو گھر کا سودا لانے کے لیے بھیجنے کے بجائے خود ہی مارکیٹ کا چکر لگا لیں ۔ ان آسان طریقوں سے آپ کی ورزش بھی ہو جائے گی اور آپ کو جم بھی نہیں جانا پڑے گا۔ یاد رہے کہ واک جسمانی صحت اور وزن کی کو کم کرنے میں کلیدی حیثیت کی حامل ہے۔

پروٹین کا استعمال بڑھائیں

اپنی غذا میں کاربوہائیڈریٹ کی جگہ پروٹین کو شامل کریں۔ مچھلی، انڈے اور دودھ سے آپ کا پیٹ جلدی بھر جاتا ہے اور وزن بھی نہیں بڑھتا ۔ یوں بھوک بھی مٹ جاتی ہے اور موٹا ہونے کا فکر بھی لاحق نہیں ہوتا ۔

کاربونیٹد مشروبات سے گریز کریں

کاربونیٹڈ ڈرنکس نہ صرف وزن بڑھاتی ہیں بلکہ یہ صحت کے لیے بھی انتہائی نقصان دہ ہیں ۔ سافٹ ڈرنکس میں موجود فرکٹوس جسم میں فوری طور پر چربی بناتا ہے اور بعد ازاں اس سے چھٹکارا حاصل کرنا بھی مشکل ہوتا ہے۔ سافٹ ڈرنکس کے ساتھ ساتھ سفید روٹی ، اسپورٹس ڈرنک اور سفید شکر میں بھی فرکٹوس موجود ہوتا ہے۔ لہذا ان چیزوں سے پرہیز کرنا بھی آپ کی صحت اور اور وزن میں زیادتی روکنے کیلئے بہتر ہے ۔

ناشتہ کبھی نہ چھوڑیں

ناشتہ دن کا سب سے اہم کھانا ہے۔ اسے چھوڑ کر انسان دن بھر زیادہ بھوک محسوس کرتا ہے۔ ناشتہ نہ کرنے سے طبیعت میں سستی محسوس ہونے لگتی ہے جس کی وجہ سے آپ حرکت میں نہیں رہتے اور آپ کی کیلوریز بھی کم نہیں ہوتیں اسلئے ناشتہ باقاعدگی سے کریں ۔

سنت رسولﷺ یعنی اعتدال پسندی پر عمل کریں

حضور اکرمﷺ نے کئی جگہوں پر زیادہ کھانے سے منع فرمایا ہے۔ ارشاد نبویﷺ سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ کھانے کی زیادتی سے انسان موٹاپے اور دیگر جسمانی تکالیف کا شکار ہوجاتا ہے۔ حضورﷺ نے پیٹ بھر کر کھانے سے بھی منع فرمایا ہے۔ کھانا کھاتے ہوئے اعتدال پسندی اختیار کریں، اس طرح سنتِ نبوی پر عمل بھی ہو جائے گا اور موٹاپے کا خوف بھی جاتا رہے گا۔

آہستہ کھائیں

جب آپ کھانا کھاتے ہیں تو آپ کے اندر موجود لیپٹل ہارمون آپ کو بتاتا ہے کہ اب آپ کا پیٹ بھر چکا ہے۔ اس ہارمون کو کام کرنے میں 20 سے 30 منٹ لگتے ہیں۔ اگر آپ تیز کھانا کھائیں گے تو لیپٹل کو دماغ کو یہ سگنل بھیجنے کا وقت نہیں ملے گا کہ آپ کی بھوک مٹ چکی ہے اور آپ اپنی بھوک اور ضرورت سے زیادہ کھاناکھالیںگے جو بہر حال وزن بڑھائے گا۔

تیز مرچ کا استعمال کریں

جی ہاں! تیز مرچوں والا کھانا کھانے سے وزن کم ہوتا ہے۔ جب آپ تیز مرچ والا کھا نا کھاتے ہیں تو آپ کو پیاس زیادہ لگتی ہے اور بھوک کم ۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ اپنے کھانے میں اتنی مرچیں ڈال دیں کہ بیمار پڑ جائیں ، بہت زیادہ مرچیں بھی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں ۔ البتہ کالی مرچ کا استعمال بڑھانا آپ کی صحت کے لیے فائدے مند ہو سکتا ہے۔ کالی مرچوں میں موجود پائپرائن جسم میں فیٹ سیل بننے نہیں دیتے جس سے کھانا کھانے کے بعد آپ کا وزن نہیں بڑھتا ۔ کالی مرچ کولیسٹرول کم کرنے کا باعث بھی بنتی ہے۔

خوش رہیں ، فکروں کو خیر باد کہیں

انٹرنیشل جرنل آف آبیسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق 10سے 15 منٹ ہنسنے سے 150کیلوریز کم ہوتی ہیں۔ لہذا اداس اور افسردہ رہنے کے بجائے زیادہ سے زیادہ ہنسئے اور خوش رہئے ۔ ہر وقت پریشان رہنا صحت کے لیے نقصان دہ ہے ۔ ذہنی دباؤ اور اسٹریس کارٹیسول نامی ہارمون پیدا کرتا ہے جس سے جسم میں چربی زیادہ جمع ہوتی ہے۔ اس سے بھوک زیادہ لگنے لگتی ہے اور آپ کو اپنا جسم بھاری محسوس ہونے لگتا ہے۔ پرسکون رہنے کی کوشش نہ صرف آپ کا وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگی بلکہ اس سے آپ کو مزید محنت کرنے کی قوت بھی حاصل ہو گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔