پاکستانی وبیلاروسی وزیرصنعت تعاون کے روڈمیپ پرمتفق

خصوصی رپورٹ  منگل 10 نومبر 2015
ملاقات میں تیل، ٹرانسپورٹ، معدنی کانوں، ٹائر اور آٹوسیکٹر کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا فوٹو : اے پی پی

ملاقات میں تیل، ٹرانسپورٹ، معدنی کانوں، ٹائر اور آٹوسیکٹر کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا فوٹو : اے پی پی

 اسلام آباد:  پاکستان اور بیلاروس کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے ’’روڈ میپ آف کوآپریشن ٹومارو‘‘ پر اتفاق ہو گیا، زرعی مشینری، کان کنی سیکٹر اور آٹو پلانٹس قائم کرنے کے لیے سرمایہ کاری کی جائے گی۔

پیر کو وفاقی وزیر صنعت و پیداوار غلام مرتضی خان جتوئی سے بیلا روس کے وزیر صنعت ویٹالے ووفک نے ملاقات کی جس میں پاکستانی صنعت میں تجارتی وسرمایہ کاری مواقع کے بارے میں تبادلہ خیال ہوا، بیلاروسی وزیر اعظم کے دورہ پاکستان کے امور بھی زیرغور آئے۔ ووفک نے کہا کہ بیلاروسی سرمایہ کار پاکستان میں کئی اقسام کی زرعی مشینری، ٹرک، ٹریکٹرز، ڈمپرز اور مختلف گاڑیاں اسمبل کرنے کے پلانٹس قائم کرنا چاہتے ہیں، بیلاروس کی کئی کاروباری وسرمایہ کارپارٹیاں مذکورہ بالا گاڑیاں اور یوروٹو، تھری اور فور انجن وغیرہ فراہم کرنے کی خواہاں ہیں۔

ملاقات میں تیل، ٹرانسپورٹ، معدنی کانوں، ٹائر اور آٹوسیکٹر کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور تیل نکالنے کے آلات بنانے والے پلانٹس کے قیام پر بھی بات ہوئی۔ بیلاروسی وزیر نے کہا کہ ریلوے انفرااسٹرکچر اشیا کی نقل وحمل میں بڑا اہم کردار ادا کرے گا۔ بیلاروسی وفد نے لاہور میں سیمنٹ کے کارخانوں اور وزارت معدنیات کے دورے سے آگاہ کیا۔ بیلاروسی وزیرصنعت نے پاکستانی ہم منصب سے آٹوموبائل کے شراکت داروں کو بیلاروس بھیجنے کی درخواست بھی کی تاکہ بیلاروسی آٹوموبائل صنعت کی پاکستانی صنعتکاروں کے ساتھ اشتراک قائم کی جاسکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔