- فرقہ وارانہ قتل میں ملوث دو ٹارگٹ کلرز گرفتار، 13 افراد کے قتل کا اعتراف
- آئی ایم ایف کا غربت کے خاتمے کے پروگرامز میں توسیع کا مطالبہ
- سپریم کورٹ سے عمران خان کی تصویر وائرل، تحقیقات شروع
- ٹی20 ورلڈکپ کیلئے قومی اسکواڈ کا اعلان کب ہوگا، تاریخ سامنے آگئی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- آزاد کشمیر کے لیے 23 ارب روپے کا پیکیج احسان نہیں ہمارا فرض ہے، وزیراعظم
- یا تو پورا سیزن کھیلو ورنہ نہ آؤ! عرفان پٹھان نے کرکٹرز کو ذاتی ملازم سمجھ لیا
- خفیہ اداروں کے اہلکاروں کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں داخلے پرپابندی عائد
- بھارتی فوج نے جعلی مقابلے میں مزید 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا
- پاک بھارت ٹاکرا؛ ڈراپ اِن پچز کیوں؟ ہربھجن نے تنقید کے نشتر چلادئیے
- غزہ میں اسرائیلی ٹینک کی گولہ باری سے 5 اسرائیلی فوجی ہلاک، 7 زخمی
- بجلی صارفین پر 310 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاری
- ٹی20 ورلڈکپ؛ آئی سی سی نے بھارت کو پہلے ہی سیمی فائنل سلاٹ الاٹ کردی
- اسپتال مالک کے اغوا برائے تاوان میں ملوث 3 سابق سرکاری ملازم گرفتار
- عمران خان نیب ترامیم کیس میں وڈیو لنک پر سپریم کورٹ میں پیش
- لکی مروت؛ خواتین اساتذہ کو ہراساں کرنے والے محکمہ تعلیم کے اہلکار سمیت 2 گرفتار
- اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تقرری کیخلاف درخواست خارج
- جج بننے کے لیے دہری شہریت کی ممانعت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- جمہوریت ہی دے دو
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاک بھارت مقابلے کی میزبانی کرنے والا اسٹیڈیم تیار
موٹاپا 8 سالہ بچے کو بھی دل کا مریض بنا سکتا ہے، تحقیق
نیویارک: چینی کا زیادہ استعمال، ویڈیو گیمز کھیلنا اور موبائل فون اور کمپیوٹر پر نظریں جمائے بیٹھے رہنا بچوں کو نہ صرف سست اورکاہل بنا رہا ہے بلکہ ان میں موٹاپے جیسی خطرناک بیماری کو جنم دے رہا ہے اور ایک نئی تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ موٹاپے کا شکار بچہ 8 سال ہی کا کیوں نہ ہو وہ بھی دل کی بیماری کا شکار ہو سکتا ہے۔
امریکی ریاست فلو ریڈا میں امریکی کارڈیالوجی کانفرنس میں تحقیق پیش کرتے ہوئے ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ جب 20 موٹاپے کا شکار اور 20 کم وزن والے بچوں پر تحقیق کی گئی تو اس سے یہ بات سامنے آئی کہ موٹاپے کا شکار بچے 40 فیصد دل کی بیماریوں کے خدشے پر موجود ہیں کیوں کہ موٹاپے کی وجہ سے ان دل کے پٹھے موٹے ہوجاتے ہیں جو دل کے خون پمپ کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرتے ہیں۔ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ موٹاپے کے باعث دل کے بائیں وینٹریکل کے مسلز کا حجم 27 فیصد بڑھ جاتا ہے جب کہ دل کے مسلز 12 فیصد موٹے ہوجاتے ہیں اور یہ دونوں ہی دل کی بیماری کے ہونے کی علامات ہیں۔
تحقیق میں مزید خبردار کیا گیا ہے کہ موٹاپے کا شکار بچوں میں سے کئی بچے ایستھیما، ہائی بلڈ پریشر اور ڈپریشن کا شکار ہو سکتے ہیں۔ تحقیق کے دوران مطالعہ کیے جانے والے بچوں میں دل کی بیماریاں جسمانی طور پر نظر نہیں آئیں تاہم جب ان کا ایم آر آئی اسکین کیا گیا تو ان کے دل واضح طور پر بیماریوں سے متاثر نظرآئے۔ محققین نے خبردار کیا ہے کہ نوجوانوں میں دل کی بیماری عمر کے بڑھنے کے ساتھ زیادہ خطرناک ہو کر وقت سے قبل ان کی موت کا باعث بن سکتی ہے۔
محقق لینیون جنگ کا کہنا ہے کہ اتنی چھوٹی عمر کے نوجوانوں میں اس بیماری کو دور کیا جا سکتا ہے تاہم اس کے لیے والدین کو اہم کردار ادا کرنا ہوگا اور ان کی رہنمائی صحت مند کھانوں کی طرف کرنا پڑے گی تاکہ موٹاپے سے بچا جا سکے۔ ان کا کہنا ہے کہ کچھ بچے تو اتنے موٹے تھے کہ ایم آر آئی کی مشین چھوٹی پڑگئی اور ان کا ٹیسٹ نہیں ہو سکا اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ یہ خطرہ ان کی سوچ سے بھی زیادہ بڑا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔